راجوری// ضلع راجوری کے بڈھال علاقے میں اموات کی تعداد 17 تک پہنچ گئی ہے، جب اتوار کے روز ایک 15 سالہ لڑکی پراسرار بیماری کے باعث انتقال کر گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ محمد اسلم کی ایک اور بچی، یاسمین اختر، جو 15 سال کی تھیں، SMGS ہسپتال جموں میں انتقال کر گئیں۔
اہلکار کے مطابق، یاسمین اختر محمد اسلم کے چھ بچوں میں سے آخری زندہ بچی تھیں، جو اب بیماری کے باعث چل بسیں۔
انتظامیہ صورتحال کو قابو میں لانے اور متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے اپنی بھرپور کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
واضح رہے کہ پہلی موت 7 دسمبر کو رپورٹ ہوئی تھی، جب ایک خاندان کے چھ افراد ایک تقریب میں شرکت کے بعد بیمار ہو گئے تھے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، “مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایک ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی ہے، جو صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے یہاں پہنچ چکی ہے”۔
مرکزی وزیر داخلہ نے راجوری ضلع میں اموات کی وجوہات جانچنے کے لیے ایک بین الوزارتی ٹیم تشکیل دی ہے۔ یہ ٹیم، جس کی قیادت وزارت داخلہ کر رہی ہے، جموں کے راجوری ضلع میں گزشتہ چھ ہفتوں کے دوران پیش آنے والے تین واقعات کی وجوہات کا تعین کرنے کے لیے متاثرہ علاقے کا دورہ کرے گی۔
اس ٹیم میں وزارت صحت و خاندانی بہبود، وزارت زراعت، وزارت کیمیکل و کھاد اور وزارت آبی وسائل کے ماہرین شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ حیوانات، خوراک کے تحفظ، اور فارنزک سائنس کے ماہرین بھی اس عمل میں شامل ہیں۔
یہ ٹیم مقامی انتظامیہ کے ساتھ مل کر فوری امدادی اقدامات اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کام کرے گی۔
وزارت داخلہ کی جاری کردہ بیان کے مطابق، ملک کے معروف اداروں کے ماہرین کو اس معاملے کی تفتیش اور اموات کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے شامل کیا گیا ہے۔
راجوری میں پراسرار اموات کی تعداد 17 تک پہنچ گئی، 15 سالہ لڑکی فوت
