عظمیٰ ویب ڈیسک
مینڈھر// پونچھ ضلع کے مینڈھر علاقے میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی صدارت میں منعقد ایک اجلاس کے دوران ہاتھا پائی کے واقع میں 2 افراد زخمی ہو گئے ہیں، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے تاہم پارٹی نے معاملے کو ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی سیکورٹی میں بڑی چوک قرار دیا ہے۔
جائے وقوع پر موجود ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ مینڈھر میں نیشنل کانفرنس کے انتخابی جلسے کے دوران دو گروپوں کے درمیان اچانک تصادم ہوگیا جنہوں نے ایک دوسرے کو چاقو گھونپ دیے، جس کے نتیجہ میں دو نوجوان زخمی ہوئے ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ جائے وقع پر موجودسیکورٹی اہلکاروں اور مقامی لوگوں کی مدد سے زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں ایک افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ تینوں زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں سے انہیں جدید علاج کے لیے جی ایم سی راجوری منتقل کیا گیا۔
ڈاکٹر جاوید احمد نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے جس کی شناخت سہیل احمد ولد محمد بشیر ساکن قصاب مینڈھر کے طور پر کی گئی ہے۔ دیگر دو زخمیوں کی شناخت یاسر احمد (22) ولد محمد شبیر سکنہ گلہوتہ ہرنی اور ملزم عمران احمد کے طور سے ہوئی ہے۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ واقعہ کے بعد ملزم موقع سے فرار ہو گیا ہے۔
اس واقعہ کو نیشنل کانفرنس لیڈران نے سیکورٹی میں چوک قرار دیا ہے۔
پارٹی کے پیرپنچال زون کے صدر اور سابق ایم ایل اے جاوید رانا نے کہاکہ یہ واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی سیکورٹی میں مبینہ طور پرچوک ہوئی ہے جس پر حکام کو کارروائی عمل میں لانی چاہئے۔ واضح رہے کہ اس جلسے میں پارٹی کے امیدوار میاں الطاف حسین کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ بھی موجود تھے۔
پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں نے صورتحال پر قابو پا لیا ہے۔ اس سلسلے میں مقدمہ درج کر کے مزید تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
اس معاملے میں تاحال کسی کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔