عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر// سری نگر کی ڈل جھیل میں ہفتہ کے روز ہاوس بوٹ میں آگ لگنے سے بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے تین سیاحوں کی موت واقع گئی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ تینوں سیاحوں کی لاشیں جھیل پر واقع متعدد گھریلو کشتیوں میں زبردست آگ لگنے کے چند گھنٹے بعد ملی ہیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ تینوں بنگلہ دیشی شہری سفینہ ہاوس بوٹ میں رکے تھے، جو آگ لگنے کی وجہ سے تباہ ہو گئی۔
حکام نے بتایا کہ آگ ڈل جھیل کے گھاٹ نمبر 9 کے قریب ایک ہاو¿س بوٹ سے شروع ہوئی، جو تیزی سے پھیلتی گئی اور قریبی دیگر ہاو¿س بوٹس کو لپیٹ میں لے گئی۔
اُنہوں نے بتایا کہ کم از کم پانچ ہاوس بوٹس راکھ میں تبدیل ہو گئیں، کچھ دیگر کو بھی نقصان پہنچا۔
پولیس نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجہ کا پتہ لگانے کا کیلئے مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ضلع مجسٹریٹ سری نگر محمد اعجاز اسد نے کہا ہے کہ سری نگر کے جھیل ڈل میں ہفتے کی صبح ہاوس بوٹوں میں لگی آگ کے دوران ان میں قیام پذیر سیاحوں کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ متاثرین کو معاوضہ دیا جائے گا اور سردی کے پیش نظر ان کو ضروری سامان فراہم کیا جائے گا۔
بتادیں کہ جھیل ڈل میں گھاٹ نمبر 9 کے نزدیک ہفتے کی علی الصبح ایک ہاوس بوٹ میں آگ کی ایک واردات میں قریب نصف درجن ہاوس بوٹ خاکستر ہوئیں۔
ضلع مجسٹریٹ سری نگر نے جائے واردات کا دورہ کرنے کے دوران نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ان ہاوس بوٹوں میں جو سیاح قیام پذیر تھے اور جو باقی رہائشی ہیں، ان کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا۔
انہوں نے کہا: ‘اس واردات میں 5 ہاوس بوٹ خاکستر ہوئے اور ان کے متصل رہائشی ڈھانچوں کو بھی نقصان پہنچا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ اطلاع موصول ہوتے ہی ایس ڈی آر ایف، پولیس اور فائر ٹنڈرس نے مل کر آگ کو قابو میں کر لیا اور اس کو مزید پھیلنے سے روک لیا۔
موصوف ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ متاثرین کو معاوضہ دیا جائے گا اور سردی کے پیش نظر ان کو ضروری سامان بھی فراہم کیا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جھیل ڈل میں سیوریج کے نظام کو بہتر بنایا جا رہا ہے جس کے لئے کئی پروجیکٹوں پر کام چل رہا ہے۔