عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پہلگام حملے، جس میں 26 افراد جن میں زیادہ تر سیاح تھے، جان کی بازی ہار گئے، کے چند دن بعد وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ہفتہ کو کہا کہ اس حملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے والوں کو کشمیری نوجوان کی قربانی اور مقامی لوگوں کی جانب سے اس واقعے کی وسیع پیمانے پر مذمت یاد رکھنی چاہیے۔
رام بن میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر نےکہا، کہ وہ سیاحوں کے درمیان پائے جانے والے خوف کو سمجھتے ہیں۔ کوئی بھی چھٹیاں منانے کے دوران اس طرح کے واقعے کا سامنا نہیں کرنا چاہتا۔ لیکن میں ان لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں جو کشمیر چھوڑ رہے ہیں کہ ان کی واپسی دشمنوں کے مشن کو کامیاب کرے گی، کیونکہ ملی ٹینٹ چاہتے ہیں کہ اس حملے کے بعد سیاح واپس چلے جائیں۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ حملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے والوں کو عادل کی قربانی بھی یاد رکھنی چاہیے، جس نے سیاحوں کو بچاتے ہوئے ملی ٹینٹوںسے لڑتے ہوئے اپنی جان قربان کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یہاں کے لوگوں کی جانب سے کی گئی وسیع پیمانے پر مذمت کو بھی یاد رکھنا چاہیے۔
پہلگام حملے کو فرقہ وارانہ رنگ دینے والوں کو عادل کی قربانی یاد رکھنی چاہیے: وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ
