عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر عوامی نیشنل کانفرنس کی سرپرست بیگم خالدہ شاہ نے 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے حملے کی شدید مذمت کی ہے، جس میں 26 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ انہوں نے اس واقعے کو قومی یکجہتی اور کشمیری ثقافتی اقدار پر براہِ راست حملہ قرار دیا۔
ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خالدہ شاہ نے تمام سیاسی جماعتوں پر زور دیا کہ وہ سیکیورٹی میں ہونے والی کوتاہی پر مشترکہ طور پر جوابدہی کا مطالبہ کریں اور خفیہ اطلاعات کی ناکامی کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں۔ انہوں نے وزیراعظم اور وزیرداخلہ سمیت تمام پارٹیوں کے نمائندوں پر مشتمل ایک وفد کو کشمیر بھیجنے کی تجویز دی، تاکہ وہ متاثرہ خاندانوں اور دیگر فریقین سے براہ راست بات چیت کریں۔
خالدہ شاہ نے بعض میڈیا اداروں پر کشمیری عوام کو بدنام کرنے کا الزام بھی عائد کیا اور خبردار کیا کہ ایسی زبان پورے بھارت میں شہریوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔ انہوں نے اشتعال انگیز رپورٹنگ کے خلاف ضابطہ اخلاق پر زور دیا اور متاثرین کی مدد میں کشمیریوں کی ہمدردی کو اجاگر کیا۔
انہوں نے سیاحت کی بحالی کے لیے ایک جامع حکمتِ عملی کی تجویز بھی دی، جس میں اقتصادی امداد، معاوضہ اور قومی سطح پر اعتماد بحال کرنے کے لیے تشہیری مہمات شامل ہوں۔
پریس کانفرنس کے اختتام پر خالدہ شاہ نے سیاسی بیانات میں برداشت کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی اور کشمیریت وتنوع پسندی کی اقدار کو دہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں تقسیم نہیں بلکہ اتحاد کی ضرورت ہے۔
موجودہ صورتحال میں تقسیم نہیں اتحاد کی ضرورت :خالدہ شاہ
