عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/نیشنل کانفرنس کے ترجمان نے ہفتے کے روز کہا کہ گذشتہ 10سال خصوصاً2019کے بعد نہ صرف جموں و کشمیر کے ہر ایک شعبے کو تنزلی کا شکار بنا دیا گیا بلکہ خزانہ عامرہ کو دو دو ہاتھوں سے لوٹنے کا نہ تھمنے والا سلسلہ بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ اسمبلی کی کارروائی کے دوران جس طرح سے خزانہ عامرہ سے عیش و عشرت کیلئے کروڑوں روپے خرچ کرنے کے انکشافات نے اُن تمام خدشات کو صحیح ثابت کیا ہے جو نیشنل کانفرنس اور اس کی لیڈرشپ وقت وقت پر گذشتہ5برسوں کے دوران ظاہر کرتی آرہی تھی۔
پارٹی کے ترجمان عمران نبی ڈار نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ اسمبلی کی کارروائی کے دوران چارٹر فلائٹوں پر 15کروڑ اور مہمانوں پر 20کروڑ روپے کے خرچ کا انکشاف محض شروعات ہے اور مستقبل میں گذشتہ 5سال کے دوران خزانہ عامرہ کو لوٹنے کے اس سے بڑے بڑے انکشافات سامنے آنے کے قوی امکانات ہیں کیونکہ گذشتہ برسوں کے دوران غیر جمہوری نظام اور غیر مقامی افسر شاہی میں بدنظمی، بدحکمرانی اور عیش و عشرت کے تمام تر ریکارڈ مات کئے گئے۔
انہوں نے کہاکہ ماضی میں جن رقوم سے سرکاری محکمے عارضی ملازمین اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کی تنخواہیں جاری کرتے تھے ، گذشتہ برسوں کے دوران وہ رقوم افسرشاہی کے عیش و عشرت میں صرف کئے گئے اور ان عارضی ملازمین اور روزانہ اجرت پر کام کرنے والوں کو تنخواہوں کیلئے ترسایا گیا۔ترجمان نے کہاکہ جمہوری حکومت کا کوئی بھی نعم البدل نہیں ہوتا ہے کیونکہ جمہوری حکومت عوام کے سامنے جوابدہ ہوتی ہے۔
ان کے مطابق جموں و کشمیر کے عوام نے نیشنل کانفرنس کو بھاری مینڈیٹ کیساتھ حکومت میں لایا ہے اور حکومت ہر صورت میں عوام کے سامنے جوابدہ ہوگی اور کسی کو بھی جموں وکشمیر کے عوامی سرمایہ کو لوٹنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے نیشنل کانفرنس ترجمان نے کہا کہ حد تو یہ ہے کہ جہاں اسمبلی میں موجود تمام ممبران خزانہ عامرہ کو لوٹنے کے انکشافات کی تحقیقات کیلئے ہاؤس کمیٹی بنانے کا مطالبہ کررہے ہیں وہیں بھاجپا والے اس تحقیقات کی مخالفت کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے عارضی ملازمین کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور سبھی ممبرانِ اسمبلی اور دیگر فریقوں نے اس کمیٹی کو تسلیم کیا ہے وہیں بھاجپا والے اس معاملے پر بھی انتشار پھیلانے میں لگی ہوئی ہے اور ان عارضی ملازمین کا استحصال کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر بھاجپا کے لیڈران عارضی ملازمین کی مستقلی کے تئیں اتنی ہی سنجیدہ ہے تو گذشتہ 10سال کے دوران ان عارضی ملازمین کی مستقلی عمل میں کیوں نہیں لائی۔
چارٹرڈ فلائٹوں پر 15کروڑ اور مہمانوں پر 20کروڑ روپے خرچ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات ہونی چاہئے: نیشنل کانفرنس
