عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر اور رکن اسمبلی محمد یوسف تاریگامی نے سیب، چیری، اخروٹ جیسی فصلوں پر حالیہ ناساز گار موسمی حالات سے پڑنے والے منفی اثرات پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور یہ مطالبہ کیا ہے کہ جموں و کشمیر میں پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے نفاذ کی صورتحال واضح ہونی چاہئے۔انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ ان فصلوں کے بارے میں وضاحت کرے جو اسکیم کے تحت آتے ہیں۔
موصوف لیڈر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہاگذشتہ کئی دنوں سے ناساز گار موسمی صورتحال جیسے تیز ہوائیں چلنے، تیز بارشیں ہونے اور شدید ژالہ باری ہونے سے فصلوں خاص کر میوہ فصل سیب وغیرہ پر بہت ہی منفی اثرات پڑ گئے ہیں، ہمارے پاس آنسوئوں کے سوا کچھ بچا نہیں ہے۔
ان کا کہنا ہےاگر ہم روز مرہ کے معاملات کو نظر انداز کریں گے تو سیاست بے معنی سی چیز رہ جاتی ہے۔انہوں نے کہاہماری دستکاری کا حال پہلے ہی ٹھیک نہیں تھا، پھر ہماری سیاحت کو دھچکا لگ گیا، اور اب ہماری زراعت خاص کر میوہ صنعت جو کشمیر کی معیشت کے لئے شہہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے، خراب موسمی صورتحال کی نذر ہو رہی ہے۔
تاریگامی نے کہاسال 2015 2016 میں مرکزی حکومت نے پردھان منتری فصل بیما یوجنا اسکیم متعارف کی تھی جس کو سال 2016 2017 میں یہاں بھی لاگو کیا گیا تھا اس میں مرکزی حکومت کا 90 فیصد شیئر تھا جبکہ ریاست اور کاشتکاروں کا 2 فیصد تھا، تین ایجنسیوں کو اس کا ٹھیکہ بھی دیا گیا تھا اور ان کی خدمات بھی حاصل کی گئی تھیں۔
انہوں نے کہالیکن آج تک ہمیں معلوم نہیں ہے کہ جموں وکشمیر خاص کر کشمیر میں اس اسکیم کی صورتحال کیا ہے، کیا ہمارے فروٹ جیسے سیب، چیری، اخروٹ اس اسکیم کے دائرے میں آتے ہیں یا نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اس اسکیم کی صورتحال کو جاننا چاہتے ہیں جو سرکار کی ذمہ داری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجوہ سرکار کو اس سیکٹر کو ترجیحی بنیادوں پر لینا چاہئے اور اس میں پہل کرکے اور وسائل کا انتظام کرکے متاثرین کے لئے معقول معاوضے کو یقینی بنانا چاہئے۔رکن اسمبلی نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ بھی اس ضمن میں اقدام کریں تاکہ ماتثرین کی بھر پور اور بر وقت مدد کو یقینی بنایا جا سکے۔
پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا کے نفاذ کی صورتحال واضح ہو: محمد یوسف تاریگامی
