عظمیٰ ویب ڈیسک
چنڈی گڑھ/بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی جنرل سکریٹری ترون چُگ نے آج جموں و کشمیر انتخابات کے دوران پاکستان کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے نیشنل کانفرنس (این سی) اور کانگریس پر تنقید کی۔
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کے ایک پاکستانی ٹی وی چینل کو دیے گئے اس بیان کا سخت نوٹس لیتے ہوئے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آرٹیکل 370 اور 35(اے) کی بحالی کے لیے پاکستان اور این سی-کانگریس اتحاد ایک سمت میں ہیں، چگ جو جموں و کشمیر کے پارٹی انچارج بھی ہیں، نے کہا کہ اس سے پاکستان کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے این سی اور کانگریس پوری طرح نقاب ہوگئی ہے۔
چگ نے کہا کہ یہ نہ صرف جموں و کشمیر کے انتخابات میں مداخلت کرنے کے پاکستان کے ارادے کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ اس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ این سی کے عبداللہ اور کانگریس میں گاندھی خاندان جموں و کشمیر میں خلل اور بدامنی پیدا کرنے کے لیے پاکستانی طاقتوں سے ہدایت لے رہے ہیں۔
عبداللہ اور گاندھی خاندان سے پاکستان آئی ایس آئی کے ساتھ اپنے روابط کو واضح کرنے کے لیے وضاحت طلب کرتے ہوئے مسٹر چگ نے کہا کہ یہ قابل مذمت ہے کہ ایک ملک مخالف اتحاد جموں و کشمیر کے لوگوں کو بے وقوف بنانے کے لیے پاکستانی طاقتوں کے اشاروں پر ناچ رہا ہے۔ ماضی میں بھی عبداللہ واضح طور پر یہ ظاہر کرچکے ہیں کہ وہ جموں و کشمیر کو اس کی مناسب ترقی اور فروغ سے محروم کرنے کےھ لئے پاکستانی آئی ایس آئی کے طے کردہ ایجنڈے پر عمل کرنے کو ترجیح دیں گے۔
انہوں نے کہا ’’جموں و کشمیر کو ابلتے ہوئے رکھنا عبداللہ اور گاندھی خاندان کا اولین ایجنڈا رہا ہے تاکہ جموں اور کشمیر میں عام آدمی کی قیمت پر اپنے ذاتی سیاسی مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔‘‘چگ نے کہا کہ بی جے پی، این سی اور کانگریس کے ساتھ پاکستانی طاقتوں کے اس خطرناک اتحاد پر سخت اعتراض کرتی ہے اور جموں و کشمیر کے لوگوں کو خبردار کرتی ہے کہ وہ ایسے وقت میں اس ملک دشمن جال میں نہ پھنسیں جب جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ شروع ہو چکی ہے۔