عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر حکومت نے منگل کے روز اسمبلی کو مطلع کیا کہ حکومت کے مختلف محکموں کی سرکاری ویب سائٹس اور متعلقہ پورٹلز کو تین لسانی (اردو، ہندی اور انگریزی) بنانے کا عمل جاری ہے تاکہ ہندی زبان کے فروغ کے ساتھ ساتھ شمولیت اور وسیع رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔یہ اطلاع بی جے پی کے رکن اسمبلی اُدھم پور ایسٹ، رنبیر سنگھ پٹھانیہ کے تحریری سوال کے جواب میں دی گئیں، جنہوں نے جموں و کشمیر آفیشل لینگویجز ایکٹ 2020 کے نفاذ کی موجودہ صورت حال کے بارے میں استفسار کیا تھا۔ اس قانون کے تحت ہندی کو جموں و کشمیر کی سرکاری زبانوں میں شامل کیا گیا ہے۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ تمام سرکاری خطوط جو ہندی میں موصول ہوتے ہیں، ان کے جوابات دو لسانی یعنی ہندی اور انگریزی میں دیے جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2022 میں تشکیل دی گئی ایک کمیٹی نے اُن علاقوں کی نشاندہی کے لیے اپنی رپورٹ جمع کرائی ہے جہاں مختلف سرکاری زبانوں کا باضابطہ استعمال کیا جائے گا۔ یہ رپورٹ فی الحال مالیاتی محکمے کی چند وضاحتوں کے بعد منظوری کے انتظار میں ہے۔وزیر موصوف نے بتایا کہ سرکاری دفاتر میں ہندی زبان کے فروغ کے لیے کئی اقدامات کیے گئے ہیں۔ ان میں مختلف محکموں میں موجود لینگویج سیلز کا ڈیٹا بیس تیار کرنا، اُن کی کارکردگی اور عملے کی لسانی اہلیت کا جائزہ لینا شامل ہے تاکہ آئندہ کے لیے مضبوط بنیاد قائم کی جا سکے۔
حکومت نے کہا کہ ای-آفس سسٹم میں ہندی میں تحریر کرنے کے لیے پہلے سے تیار شدہ ٹیمپلیٹس اور خطوط کے ماڈیول شامل کیے گئے ہیں، جس سے سرکاری سطح پر ہندی کے استعمال کو فروغ مل رہا ہے۔مزید کہا گیا کہ جموں و کشمیر آرٹ، کلچر اینڈ لینگویجز اکیڈمی کی وساطت سے دیگر اداروں اور یونیورسٹیوں کے تعاون سے تربیتی ورکشاپس اور آگاہی پروگراموں کا انعقاد بھی کیا جا رہا ہے تاکہ سرکاری دفاتر میں ہندی کے عملی استعمال کو فروغ دیا جا سکے۔حکومت نے یہ بھی بتایا کہ تمام سرکاری لائبریریوں میں سرکاری زبانوں کے لیے علیحدہ سیکشن قائم کیے جا رہے ہیں جن میں ہندی بھی شامل ہے۔
ایک دیگر سوال کے جواب میں، حکومت نے کہا کہ سرکاری ملازمتوں میں تقرری کے لیے ہندی زبان کی مہارت کو، انگریزی اور اردو کی طرح، سروس کے نوعیت کے مطابق شامل کیا جائے گا۔ہندی زبان کے نفاذ میں تاخیر کی وجوہات بیان کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ کثیر لسانی نظام کے مؤثر نفاذ کے لیے بین المحکماتی ہم آہنگی، تربیت یافتہ عملہ، اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے۔انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت تمام سرکاری زبانوں، بشمول ہندی، کے مؤثر استعمال کے لیے انتظامی اور تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے اقدامات کر رہی ہے۔اس کے علاوہ حکومت نے بتایا کہ سنسکرت کے فروغ کے لیے ایک علیحدہ بورڈ یا اکیڈمی کے قیام پر بھی غور کیا جائے گا تاکہ کلاسیکی زبانوں کے فروغ کو تقویت دی جا سکے۔
ہندی زبان کے فروغ کے لیے حکومت نے کئی اہم اقدامات کیے ہیں:سرکار