سرینگر// ڈائریکٹوریٹ آف سکول ایجوکیشن کشمیر نے منگل کو اعلان کیا کہ تمام درسی کتب 31 جنوری تک دستیاب کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ والدین کی شکایات 24 گھنٹوں کے اندر حل کی جائیں گی، جبکہ قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
گورنمنٹ بوائز ہائر سیکنڈری سکول، جواہر نگر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر سکول ایجوکیشن کشمیر جی این ایتو نے بتایا کہ بورڈ آف سکول ایجوکیشن کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ درسی کتب کی دستیابی کا عمل جلد از جلد مکمل کرے۔
انہوں نے کہا، “جیسا کہ آپ جانتے ہیں، نومبر سیشن کو بہت کم وقت میں بحال کیا گیا۔ اس کے بعد، وزیر تعلیم اور پرنسپل سیکریٹری نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ منعقد کی، جس میں بورڈ کو ہدایت دی گئی کہ تمام درسی کتب 31 جنوری تک دستیاب کرائی جائیں”۔
ایتو نے مزید کہا کہ عمل جاری ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ تمام کتب جنوری کے اختتام تک اسکولوں میں دستیاب ہوں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ موسم سرما کی تدریسی کلاسز کے لیے چیف ایجوکیشن آفیسرز کو پرانی کتب برقرار رکھنے کی ہدایت دی گئی تھی۔ آئندہ سیشن کے لیے طلبہ کو درسی کتب کی فراہمی میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ ہو، اس کے لیے پیشگی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور صورتحال پر قریبی نظر رکھی جا رہی ہے۔
نجی سکولوں کی جانب سے فیس اور درسی کتب کے حوالے سے قواعد کی خلاف ورزی پر ایک سوال کے جواب میں، ایتو نے کہا کہ والدین کی شکایات 24 گھنٹوں کے اندر حل کرنے کی واضح ہدایات دی گئی ہیں، اور قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
تمام درسی کتابیں 31 جنوری تک دستیاب ہوں گی: ڈائریکٹر تعلیم
