محمد تسکین
بانہال/بانہال کے رتن باس علاقے میں پیر کے روز ایک 17 سالہ نوجوان پانی سے بھرے گہرے گڑھے میں گر کر جاں بحق ہوگیا۔ یہ گڑھا مبینہ طور پر نالہ بشلاری کے کنارے غیر قانونی ریت نکالنے کے نتیجے میں بنا تھا۔
جاں بحق ہونے والے نوجوان کی شناخت اصغر علی گجر ولد محمد اشرف ساکن رتن باس کے طور پر ہوئی ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق اصغر ایک اپنے ایک ساتھی کے ہمراہ نالے میں نہا رہا تھا لیکن نہاتےہوئے وہ پھسل کر اس گہرے گڑھے میں جا گرا، جو کہ غیر قانونی ریت نکالنے کی کارروائیوں کی وجہ سے وجود میں آیا تھا۔
عینی شاہدین اور مقامی رہائشیوں نے اس واقعے کے لیے ’’ریت مافیا‘‘کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وہ نالہ بشلاری سے ریت نکال کر خطرناک گڑھے چھوڑ دیتے ہیں، جنہیں نہ تو بھرا جاتا ہے اور نہ ہی کسی انتباہی نشان سے محفوظ بنایا جاتا ہے۔ ان کے مطابق یہ گڑھا عوام، خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے ۔ایک مقامی شہری نے کہایہ پہلا واقعہ نہیں ہے، ایسے گڑھوں سے پہلے بھی خطرات پیدا ہوئے ہیں۔ حکام کو فوری کارروائی کرنی چاہیے ورنہ مزید جانیں ضائع ہوں گی۔
واقعے کے فوراً بعد پولیس، ریسکیو ٹیمیں اور مقامی این جی او بانہال والنٹیئرز کے رضا کار موقع پر پہنچے اور نعش کو گڑھے سےباہر نکالا۔مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ غیر قانونی ریت نکالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس طرح کے تمام گڑھے بھرے جائیں اور انہیں محفوظ بنایا جائے تاکہ آئندہ ایسے سانحات سے بچا جا سکے۔
بانہال میں دلخراش حادثہ ،پانی کےگہرے میں ڈوب کر 17 سالہ نوجوان جاں بحق،مقامی لوگوں نے ریت مافیا کو ٹھہرایا ذمہ دار