اشتیاق ملک
ڈوڈہ //خطہ چناب کے معروف استاد، شاعر، قلمکار و ادیب غلام حسین ملک درد پیامی کا مختصر علالت کے بعد بدھ کی صبح اپنی رہائش گاہ واقع گندوہ میں انتقال ہو گیا، وہ 85 برس کے تھے۔
غلام حسین ملک کا تعلق ڈوڈہ ضلع کے گاو¿ں صوتی بھلیسہ سے تھا اور وہ پیشہ سے استاد تھے اور دودہائی قبل وہ بطور سینئر انگلش لیکچرر سبکدوش ہوئے تھے۔
مرحوم ایک بہترین شاعر، قلمکار و ادیب تھے اور انہیں استادوں کے استاد کے طور پر بھی مانا جاتا تھا۔
مرحوم نے ہمیشہ اپنی زندگی سادگی سے گذر بسر کی اور زیادہ تر وقت درس و تدریس میں ہی گذارا۔ ان کی حال ہی میں لکھی گئی نظم ”گلزار ہے بھلیسہ”کو وسیع پیمانے پر پذیرائی ملی تھی اور انتظامیہ کی جانب سے بھی ان کی حوصلہ افزائی کی گئی تھی۔
مرحوم ڈاکٹر ذاکر ملک بھلیسی (اسسٹنٹ رجسٹرار بابا غلام شاہ بڈشاہ یونیورسٹی) کے والد و جموں و کشمیر کے معروف عالم دین مفتی نذیر احمد قاسمی صدر دارالافتاءدارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ و سابق سی ایم او ڈاکٹر عبدالمجید ملک کے والد نسبتی و محکمہ مال کے ایڈیشنل سیکرٹری مظفر علی ملک (جے کے اے ایس) کے چاچا تھے۔
ان کی وفات پر متعدد سیاسی و سماجی شخصیات نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے غمزدہ خاندان کے ساتھ تعزیت کی ہے۔
مرحوم کی نمازجنازہ آج شام اپنے آبائی گاو¿ں میں ادا کی جائے گی۔
مرحوم کے پسماندگان میں اہلیہ، چھ بیٹیاں و تین بیٹے شامل ہیں۔