عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/ریاستی درجہ کی بحالی کے مطالبے کو لے کر اتوار کے روز جموں میں پردیش کانگریس کمیٹی (جے کے پی سی سی) کی جانب سے نکالے گئے احتجاجی مارچ کو پولیس نے روک کر کئی سرکردہ لیڈروں کو حراست میں لیا، جس پر پارٹی صدر طارق حمید قرہ نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے پولیس کارروائی کو ’غیر جمہوری‘ اور ’بی جے پی کی بوکھلاہٹ‘ قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ کانگریس اب دہلی کا رخ کرے گی اور پارلیمنٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا۔
پی سی سی چیف طارق حمید قرہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا،’ہم نے پُرامن طریقے سے احتجاجی مارچ نکالا تھا، لیکن آپ نے دیکھا کہ کس طرح پولیس نے طاقت کے بل پر اسے ناکام بنایا اور ہمارے لیڈروں و کارکنوں کو گرفتار کیا۔ ‘انہوں نے الزام عائد کیا کہ جموں و کشمیر میں لوگوں کی آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ سب کچھ غیر جمہوری انداز میں ہو رہا ہے۔ یہاں کی عوام کو ان کے آئینی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔
پارٹی صدر نے مزید کہا کہ کانگریس نے فیصلہ کیا ہے کہ اب یہ احتجاج دہلی منتقل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ’ہم کل جموں سے دہلی روانہ ہوں گے اور وہاں پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج کریں گے، تاکہ مرکزی حکومت پر دباؤ بنایا جا سکے کہ وہ ریاستی درجہ کی بحالی کا وعدہ پورا کرے۔ ‘انہوں نے پولیس کی کارروائی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا،’ سب جانتے ہیں کہ پولیس کس کے ماتحت کام کرتی ہے۔ جو کچھ ہوا وہ بی جے پی کی ایما پر ہوا۔طارق حمید قرہ نے بی جے پی کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر میں غنڈہ گردی کے بل پر حکمرانی نہیں چلنے دی جائے گی۔’ہم ہر محاذ پر عوام کے حقوق کے لیے لڑیں گے اور اس غاصبانہ رویے کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔‘