عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/سکیورٹی فورسز نے جمعہ کو کہا کہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہوئے حملے کے بعد مختلف سکیورٹی ایجنسیوں کی فوری اور مربوط کارروائی کے نتیجے میں پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران شوپیاں اور پلوامہ اضلاع میں 6 ملی ٹینٹوں کو ہلاک کیا گیا۔
کشمیر کے انسپکٹر جنرل آف پولیس وی کے بردی نے اوانتی پورہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی حملے کے بعد ایسے آپریشنز نہایت اہم ہوتے ہیں اور پہلگام واقعے کے بعد جنوبی کشمیر میں بڑے پیمانے پر سرچ اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر مشن شروع کیا گیا۔
انہوں نے کہایہ آپریشنز قابلِ اعتماد اطلاعات پر مبنی تھے اور سکیورٹی ایجنسیوں کے درمیان ہم آہنگی اور فوری کارروائی کی وجہ سے ملی ٹینٹوں کو جلدی تلاش کرکے ہلاک کر دیا گیا۔فوج کی وکٹر فورس کے جنرل آفیسر کمانڈنگ، میجر جنرل دھننجے جوشی نے کہا کہ دہشت گرد چاہے اونچے پہاڑی علاقوں میں چھپیں یا رہائشی علاقوں میں، انہیں تلاش کرکے ختم کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ دونوں آپریشنز ایک دوسرے سے مختلف تھے، ایک شوپیاں کے کیلر علاقے میں اونچائی پر ہوا جو دشوار گزار علاقہ تھا، جب کہ دوسرا ترال کے رہائشی علاقے میں کیا گیا جہاں تمام شہریوں کو پہلے محفوظ طریقے سے نکالا گیا۔
ان کا کہنا تھاہم ملی ٹینٹوں کو وادی میں کہیں بھی محفوظ پناہ گاہ بنانے نہیں دیں گے۔ ہمارا عزم واضح ہے—جہاں بھی چھپے ہوں گے، ہم ان کا پیچھا کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہلاک ہونے والے چھ ملی ٹینٹوںمیں سے ایک شاہد کٹہ دو بڑے حملوں میں ملوث تھا، جن میں ایک حملہ جرمن سیاح پر بھی شامل ہے۔
سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل متیش نے بھی کہا کہ یہ آپریشنز عوام کے تعاون کے بغیر ممکن نہ ہوتے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اسی طرح تعاون جاری رکھیں اور سکیورٹی فورسز کو بروقت معلومات فراہم کریں۔
انہوں نے کہاعوامی تعاون ان انسداد دہشت گردی آپریشنز کی کامیابی کے لیے نہایت اہم ہے۔ ہر معلومات کی اہمیت ہے۔ ہمارا مقصد صرف ملی ٹینسی کا خاتمہ نہیں بلکہ علاقے میں مستقل امن قائم کرنا ہے۔
پہلگام حملے کے بعد سکیورٹی فورسز کی فوری اور مربوط کارروائی، گزشتہ 48 گھنٹوں میں 6 ملی ٹینٹ جاں بحق
