عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/سپریم کورٹ نے منگل کو سونم وانگچک کی این ایس اے کے تحت حراست کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کو بدھ تک ملتوی کر دیا۔ یہ درخواست وانگچک کی اہلیہ گیتانجلی انگمو نے دائر کی تھی، جس میں ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔جسٹس اروِندکمار اور جسٹس این وی انجاریا پر مشتمل بینچ نے وقت کی کمی کے سبب سماعت ملتوی کی اور معاملہ 15 اکتوبر 2025 کے لیے مقرر کر دیا۔
سپریم کورٹ نے قبل ازیں 6 اکتوبر کو یونین حکومت اور لداخ انتظامیہ کو درخواست کے سلسلے میں نوٹس جاری کیے تھے، لیکن اس وقت حکام کو حراست کے اسباب فراہم کرنے کا حکم دینے سے انکار کیا گیا تھا۔ معاملہ بعد میں 14 اکتوبر کے لیے لسٹ کیا گیا تھا۔
وانگچک، جو عالمی سطح پر معروف ماحولیاتی کارکن اور ریمون میگسایسی انعام کے نامزد امیدوار ہیں، 26 ستمبر کو این ایس اے کے تحت گرفتار کیے گئے تھے۔ یہ گرفتاری لداخ میں ریاست اور چھٹے شیڈول کی حیثیت کے لیے ہونے والے بڑے احتجاج کے دو دن بعد ہوئی، جو پرتشدد ہو گیا اور اس میں چار افراد ہلاک اور کم از کم 90 زخمی ہوئے۔
حکام نے وانگچک پر احتجاجات کو بھڑکانے اور اشتعال انگیز مواد پھیلانے کا الزام لگایا ہے، جبکہ ان کی اہلیہ نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی اور گرفتاری کو ’’پرامن کارکن کے خلاف قانون کے ناجائز استعمال‘‘قرار دیا۔سپریم کورٹ متوقع طور پر بدھ کو اس معاملے کی تفصیلی سماعت کرے گا، جس میں حکومت این ایس اے کے تحت سرگرم کارکن کے خلاف کارروائی کی وجوہات پیش کرے گی۔
سپریم کورٹ نے سونم وانگچک کی حراست کے خلاف درخواست کی سماعت ملتوی کر دی
