عظمیٰ ویب ڈیسک
امرتسر// بدھ کے روز گولڈن ٹیمپل کے باہر ایک شخص نے شرومنی اکالی دل (ایس اے ڈی) کے رہنما سکھبیر سنگھ بادل پر گولی چلانے کی کوشش کی، لیکن نشانہ خطا ہونے کے باعث وہ محفوظ رہے۔
حملہ آور کو موقع پر موجود افراد نے قابو میں لے لیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بادل “سیوادار” کی حیثیت سے گولڈن ٹیمپل کے باہر اپنی مذہبی خدمات انجام دے رہے تھے۔ یہ حملہ میڈیا کے کیمروں میں قید ہو گیا، جو وہاں اکالی دل حکومت کے 2007 سے 2017 کے دوران کی گئی “غلطیوں” کے اعتراف کے سلسلے میں بادل کی مذہبی سزا کی کوریج کے لیے موجود تھے۔
ٹیلی ویژن فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور نرائن سنگھ، جو ڈیرہ بابا نانک کا رہائشی ہے، آہستہ آہستہ بادل کے قریب آیا، جو ٹوٹی ہوئی ٹانگ کی وجہ سے وہیل چیئر پر بیٹھے تھے، اور جیب سے پستول نکالا۔ لیکن قریب کھڑے ایک شخص نے فوراً مداخلت کرتے ہوئے حملہ آور کے ہاتھ پکڑ لیے۔ اس جھڑپ میں گولی بادل کے پیچھے دیوار سے جا ٹکرائی، اور وہ بال بال بچ گئے۔
واقعے کے فوراً بعد سیکیورٹی اہلکاروں نے حملہ آور کو حراست میں لے لیا۔ پولیس حملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
سکھبیر بادل اس وقت اکال تخت کی جانب سے سنائی گئی مذہبی سزا کے تحت اپنی غلطیوں کے کفارے میں مصروف ہیں۔ وہ ایک ہاتھ میں برچھی تھامے، نیلے سیوادار کے لباس میں گولڈن ٹیمپل کے داخلی دروازے پر بیٹھے ہوئے تھے، اور ان کے گلے میں ایک تختی لٹکی ہوئی تھی جس پر ان کی “غلطیوں” کا اعتراف درج تھا۔
ایس اے ڈی کے رہنما دلجیت سنگھ چیما نے بادل پر ہونے والے حملے کی سخت مذمت کی ہے۔