عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں// پونچھ ضلع کے مینڈھر سیکٹر کے لوگوں کے لیے ایک اہم پیش رفت کے طور پر، مرکزی وزارت داخلہ نے جموں-پونچھ-مینڈھر کے نئے سبسڈیڈ ہیلی کاپٹر روٹ کی منظوری دے دی ہے، جس میں جموں-مینڈھر روٹ کا اضافی آپشن بھی شامل ہے۔
وزارت داخلہ کے ایک آفیشل اعلامیہ میں کہا گیا ہے، “جموں و کشمیر کی یونین ٹریٹری کی جانب سے جموں-پونچھ-مینڈھر کے نئے روٹ پر سبسڈیڈ ہیلی کاپٹر سروس شروع کرنے کی تجویز کو آئی ایف ڈی کے ساتھ مشاورت کے بعد منظور کیا گیا ہے اور اس محکمے کو اس روٹ پر کوئی اعتراض نہیں ہے”۔
جموں و کشمیر کو وزارت داخلہ کے منظور شدہ بجٹ میں سبسڈی کا دعویٰ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ سیکرٹری سول ایوی ایشن ڈیپارٹمنٹ، جموں و کشمیر، محمد اعجاز اسد کی طرف سے مینڈھر کے دور دراز علاقے کو براہ راست جموں سے جوڑنے کے لیے جمع کرائی گئی تجویز کے بعد کیا گیا۔
ایک بیان میں محمد اعجاز اسد نے کہا کہ مینڈھر سیکٹر میں سبسڈیڈ ہیلی کاپٹر سروس کا مقصد علاقے میں رابطے کو بہتر بنانا ہے، خاص طور پر ان علاقوں کے لیے جو رسائی کے چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ترقی خاص طور پر ان مسافروں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگی جو پونچھ اور مینڈھر جیسے دور دراز علاقوں میں رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ایمرجنسی ایویکیوشن میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
اسد نے کہا، “بہتر فضائی رابطہ بنیادی ڈھانچے میں بہتری اور جموں و کشمیر کے رہائشیوں کے لیے سفر کی سہولت میں اضافہ کرے گا”۔
سیکرٹری نے کہا کہ اس نئے روٹ کے اضافے سے مینڈھر سیکٹر میں رابطہ بہتر ہوگا، خاص طور پر سردیوں کے مہینوں میں جب راستے زیادہ دشوار ہو جاتے ہیں۔ اعجاز اسد نے مزید کہا کہ ہیلی کاپٹر سروس دور دراز اور غیر رسائی والے علاقوں کو جوڑنے میں مدد کرے گی، اور مینڈھر کے لوگوں کے لیے تیز اور مؤثر نقل و حمل فراہم کرے گی۔ یہ سروس خاص طور پر مینڈھر کے چیلنجنگ علاقوں کے لیے مفید ہوگی، جس سے طبی ایمرجنسی تک رسائی بہتر ہو گی۔ مستقبل میں اس سروس کے ذریعے سرحدی سیاحت کو بھی فروغ مل سکتا ہے۔
واضح رہے کہ سبسڈیڈ ہیلی کاپٹر سروس پہلے ہی کئی علاقوں میں فعال ہے، جن میں کشتواڑ-ساؤنڈر-نواپاچی-انشن-کشتواڑ، جموں-راجوری-پونچھ-جموں، جموں-دودہ-کشتواڑ-جموں، بانڈی پورہ-کنزالوان-دوار-نری-بانڈی پورہ، اور کپواڑہ-مچل-تنگھڑ-کیرن-کپواڑہ شامل ہیں۔