عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے اسپیکر کی جانب سے اسمبلی میں بحث کرنے کو مسترد کرنا مایوس کن قرار دیا ۔ انھوں نے کہا ۔ مضبوط عوامی مینڈیٹ کے باوجود، حکومت نے بی جے پی کے مبینہ مسلم مخالف ایجنڈے کے آگے مکمل طور پر جھکنے کا تاثر دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت ایک طرف بی جے پی کو خوش کرنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ دوسری طرف عوام کو بھی مطمئن رکھنے کی سعی میں ہے، جو ایک موقع پرستی پر مبنی پالیسی معلوم ہوتی ہے۔
نیشنل کانفرنس کے لیے یہ لمحہ فکریہ ہو سکتا ہے، اور اسے تمل ناڈو کی حکومت سے سبق لینا چاہیے، جس نے وقف بل کی سختی سے مخالفت کی ہے۔ جموں و کشمیر، جو ملک کا واحد مسلم اکثریتی علاقہ ہے، وہاں کی حکومت کا اس اہم مسئلے پر بحث تک سے گریز کرنا نہایت تشویشناک ہے۔
محبوبہ نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ مبصرین کا ماننا ہے کہ ایک عوامی مفاد پر مبنی حکومت کا اس قدر دباؤ میں آ کر اہم مذہبی و سماجی امور پر خاموشی اختیار کرنا، اس کے دعووں پر سوالیہ نشان ہے۔
مضبوط عوامی منڈیٹ کے باوجودجموں وکشمیر حکومت بھاجپا کے دباؤ میں:محبوبہ مفتی
