جموں// جموں کے چھابڑی فروشوں اور دکانداروں نے جمعہ کو نیشنل کانفرنس (این سی) کے صدر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا، جس میں وہ جموں میونسپل کارپوریشن (JMC) کی جانب سے کی گئی انسداد تجاوزات مہم کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے۔
اس مہم کے دوران، جموں میونسپل کارپوریشن اور پولیس نے جموں میں سڑکوں اور گلیوں پر سٹریٹ وینڈرز اور دکانداروں کی طرف سے کی گئی بڑی تجاوزات کے خلاف ایک بڑی کارروائی کی تھی، جس کے نتیجے میں شدید ٹریفک جام اور بھیڑ پیدا ہوئی۔ اس کارروائی سے دکانداروں اور وینڈرز میں شدید غصہ پایا گیا، خاص طور پر وہ دکاندار جو کشمیری وادی سے آئے تھے اور سردیوں کے کپڑے فروخت کر رہے تھے۔
احتجاجی مظاہرین نے فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ بھٹندی کے باہر جمع ہو کر انتظامیہ اور جے ایم سی کے خلاف نعرے بازی کی اور مہم کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا۔
بعد ازاں، فاروق عبداللہ نے کچھ مظاہرین سے ملاقات کی اور انہیں اپنے کاروبار کرتے وقت ٹریفک میں خلل نہ ڈالنے کی ہدایت دی۔
ایک احتجاجی نے کہا، “جے ایم سی نے ہماری اشیاء ضبط کر لیں۔ انہوں نے ہم سے سب کچھ لے لیا۔ ہم نے این سی کو ووٹ دیا تھا اور ہمیں امید تھی کہ وہ ہماری مدد کریں گے اور اس مہم کو روکیں گے، جو تجاوزات صاف کرنے کے بہانے کی جا رہی ہے”۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ جموں اپنے سامان کو بیچنے اور روزگار کمانے آئے تھے۔
تاہم، حکام نے کارروائی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ دکانداروں اور سٹریٹ وینڈرز کی جانب سے فٹ پاتھوں اور سڑکوں پر کی گئی تجاوزات کی وجہ سے ٹریفک جام ناقابل برداشت ہو گیا تھا۔
ایک عہدیدار نے کہا، “شہر میں ان تجاوزات کی وجہ سے بدترین ٹریفک جام دیکھنے کو مل رہے ہیں”۔