سرینگر// جموں و کشمیر پولیس نے منگل کے روز ایک اہم بین ریاستی منشیات سمگلنگ ماڈیول کا پردہ فاش کرتے ہوئے اتر پردیش اور دہلی سے دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
پولیس ترجمان نے کہا کہ تحقیقات کے دوران حاصل ہونے والے شواہد، بشمول بینک لین دین اور مواصلاتی ریکارڈ، کی بنیاد پر دو اہم منشیات سپلائرز، راجو گپتا (بریلی، اتر پردیش) اور محمد ابرار (بھجن پورہ، دہلی) کی نشاندہی کی گئی، جو مقامی منشیات فروشوں کو نشہ آور مواد فراہم کرتے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سرینگر پولیس ٹیم نے مقامی پولیس کی مدد سے 10 دنوں پر محیط آپریشنز کے دوران اتر پردیش اور دہلی میں کارروائی کی۔ “راجو گپتا کو 23 جنوری کو بریلی میں گرفتار کیا گیا، جبکہ محمد ابرار کو 24 جنوری کو بھجن پورہ میں گرفتار کیا گیا۔ دونوں ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے ٹرانزٹ ریمانڈ حاصل کیا گیا اور اب وہ پولیس کی حراست میں ہیں”۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان سے منسلک ایک مشکوک کورئیر پارسل لونی، غازی آباد میں شناخت کیا گیا ہے، جسے عدالت کی اجازت سے برآمد کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ “ملزمان کے مالی لین دین اور جائیدادوں کی بھی NDPS ایکٹ کے تحت ممکنہ ضبطی کے لیے تحقیقات جاری ہیں”۔
پولیس ترجمان کے مطابق یہ کیس گزشتہ سال نومبر میں تر بال چوک، سرینگر پر پولیس ناکہ چیکنگ کے دوران شروع ہوا تھا۔ “ایک موٹر سائیکل کو روکا گیا جس کے نتیجے میں تین منشیات فروشوں، اعجاز احمد گنی (اتھواجان پانتھ چوک)، اویس احمد گوجری (براری پورہ)، اور میر رومان (علی مسجد عیدگاہ) کی گرفتاری عمل میں آئی۔ پولیس نے 140 بوتلیں کوڈین فاسفیٹ، مشتبہ منشیات کی فروخت سے حاصل ہونے والی 38,530 روپے کی نقدی، 3 موبائل فونز، اور ایک ڈرون کیمرہ ضبط کیا جو مبینہ طور پر منشیات خریداروں کی نگرانی کے لیے استعمال کیا جاتا تھا”۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران جو شواہد سامنے آئے، ان کی روشنی میں پولیس دہلی اور یوپی کے ان منشیات فروشوں تک پہنچی۔
سرینگر میں بین ریاستی منشیات سمگلنگ ماڈیول بے نقاب، 2 غیر مقامی سمگلر گرفتار: پولیس
