عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/کورٹ سٹی جج (جوڈیشل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس) نے فیاض احمد بھٹ ولد غلام نبی بھٹ ساکن بھاگی سندر پائین، چھتہ بل، سرینگر کو مقدمہ ایف آئی آر نمبر 66/2003 کے تحت دفعہ 409، 420 اور 468 رنبیر پینل کوڈ (RPC) میں مجرم قرار دے کر چھ سال قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ مقدمہ پولیس اسٹیشن کرائم برانچ کشمیر میں درج کیا گیا تھا۔
مقدمے کی ابتدا جے اینڈ کے انڈسٹریز لمیٹڈ کے سیکریٹری کی جانب سے کرائم برانچ کشمیر کو دی گئی تحریری شکایت سے ہوئی، جس کے ساتھ ثبوت بھی منسلک تھے۔ شکایت میں کہا گیا کہ سرکاری وولن ملز بمنہ، سرینگر میں اسٹاک کی جانچ کے دوران کئی بے ضابطگیاں سامنے آئیں، جن میں اشیاء کی کمی، لیجر اندراج میں تاخیر، اور جعلی رسیدوں کے ذریعے غیر قانونی طریقے سے سامان کی فینشنگ اسٹور سے ایکسائز پیڈ گوداموں اور دیگر آؤٹ لیٹس تک منتقلی شامل تھی۔ یہ بے ضابطگیاں 1995-96 سے 2001-2003 کے دوران ہوئیں۔
تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ فیاض احمد بھٹ نے لاکھوں روپے مالیت کی سرکاری املاک کو دھوکہ دہی سے خرد برد کیا اور ریاستی خزانے کو نقصان پہنچایا، جس کے بعد ایف آئی آر نمبر 66/2003 درج کی گئی۔تحقیقات مکمل ہونے کے بعد 24 جنوری 2008 کو عدالت میں چالان پیش کیا گیا، اور ملزم پر دفعہ 409، 420 اور 468 RPC کے تحت الزامات عائد کیے گئے۔
عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد فیاض احمد بھٹ کو دفعہ 409 RPC کے تحت دو سال قید اور 5,000 روپے جرمانہ، دفعہ 420 RPC کے تحت دو سال قید اور 5,000 روپے جرمانہ، اور دفعہ 468 RPC کے تحت بھی دو سال قید اور 5,000 روپے جرمانے کی سزا سنائی۔عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ اگر جرمانہ ادا نہ کیا گیا تو ملزم کو مزید چھ ماہ کی سادہ قید بھگتنا ہوگی۔ تمام سزائیں بیک وقت چلیں گی۔
سرکاری وولن ملز میں خرد برد کے الزام میں فیاض احمد بھٹ نامی شخص مجرم قرار ، چھ سال قید کی سزا
