عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/17 سال پرانے ایک مقدمے کا اختتام کرتے ہوئے، سٹی جج سرینگر، عبدال باری کی عدالت نے غیر ملکی خاتون سے 34 لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کے ایک منظم پراپرٹی اسکینڈل میں دو افراد کو مجرم قرار دے دیا۔
مجرموں کی شناخت مختار احمد گورواور نذیر احمد گوروکے طور پر ہوئی ہے، جو گلا گوروکے بیٹے ہیں دونوں نہرو پارک، ڈلگیٹ، سرینگر کے رہائشی ہیں۔ عدالت نے قرار دیا کہ دونوں نے ایک غیر ملکی خاتون کو کشمیر میں جائیداد خریدنے کا جھانسہ دے کر فراڈ کیا، حالانکہ قانونی طور پر کسی غیر ملکی کو جموں و کشمیر میں غیر منقولہ جائیداد خریدنے کی اجازت نہیں ہے۔
یہ معاملہ 26 جون 2010 کو اس وقت سامنے آیا جب کرائم برانچ کشمیر نے متاثرہ غیر ملکی خاتون کی شکایت پر ایف آئی آر درج کی۔ شکایت کنندہ کے مطابق، اس نے 34 لاکھ روپے مختار احمد گوروکو گلاب باغ، سرینگر میں مکان اور زمین خریدنے کے لیے دئیے تھے، لیکن مختار نے یہ جائیداد اپنے نام پر خریدی اور حقیقت چھپائی۔
متاثرہ خاتون، جو 1990 کی دہائی کے اوائل میں بھارت آئی تھی اور گوا میں مقیم تھی، 2005 میں مختار احمد گوروسے ملی۔ ان کے درمیان قریبی تعلق قائم ہوا، جو ازدواجی رشتے جیسا تھا۔ اس بھروسے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، ملزم نے اس کی زندگی بھر کی جمع پونجی ہتھیا لی۔
کرائم برانچ نے تحقیقات مکمل کرکے 24 اگست 2010 کو عدالت میں چالان پیش کیا، جس میں الزامات کو درست قرار دیا گیا۔ دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد، سٹی جج عبدال باری نے فیصلہ سناتے ہوئے دونوں ملزمان کو مجرم قراردیا۔فیصلے میں عدالت نے ریمارکس دیئےکہ ملزمان کا عمل ’’اعتماد کی سوچی سمجھی غداری‘‘تھا، جس کا مقصد ایک معصوم غیر ملکی خاتون کو دھوکہ دینا تھا، جو ان پر یقین کر بیٹھی تھی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق، مختار احمد گوروکو رنبیر پینل کوڈ کی دفعہ 420 کے تحت دو سال قید اور 5000 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس کے ساتھی، نذیر احمد گورو کو دفعہ 109 اوردفعہ 420 RPC کے تحت جرم میں معاونت پر مجرم قرار دیتے ہوئے، دو سال قید اور 5000 روپے جرمانے کی سزا دی گئی ہے۔عدالت نے مزید حکم دیا کہ اگر جرمانے کی رقم ادا نہ کی گئی تو دونوں مجرموں کو مزید چھ ماہ کی سادہ قید بھگتنا ہوگی۔ دونوں سزائیں بیک وقت چلیں گی۔اس مقدمے میں استغاثہ کی نمائندگی ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر وکاس کمار نے کی۔