عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو سیاحتی مقام پہلگام میں ایک خصوصی کابینہ اجلاس کی صدارت کی، جو گزشتہ ماہ کے دہشت گردانہ حملے کے بعد پہلی بار دارالحکومتوں کے علاوہ کسی اور مقام پر منعقد کیا گیا۔ اس اقدام کا مقصد یہ واضح پیغام دینا تھا کہ حکومت کسی بھی بزدلانہ دہشت گردی سے خوفزدہ نہیں ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے دفتر نے سماجی رابطہ ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اجلاس کی تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا،’پہلگام میں کابینہ اجلاس صرف انتظامی مشق نہیں بلکہ امن دشمنوں کے خلاف ایک واضح پیغام ہے۔ ہم دہشت گردی سے مرعوب نہیں۔ ‘انہوں نے کہا کہ’جموں و کشمیر پرعزم، مضبوط اور بےخوف ہے۔ دشمنانِ امن ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کر سکتے۔ ‘
یہ پہلا موقع ہے کہ عمر عبداللہ کی موجودہ حکومت کے دوران کابینہ کا اجلاس سرینگر یا جموں کے بجائے کسی اور مقام پر ہوا۔ اجلاس کی میزبانی پہلگام کلب میں کی گئی، جس کا مقصد دہشت گرد حملے سے متاثرہ مقامی لوگوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرنا تھا۔
یاد رہے کہ 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں 26 افراد جاں بحق ہوئے تھے جن میں اکثریت سیاحوں کی تھی۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں سیاحوں کی آمد میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ کابینہ اجلاس کا اصل مقصد انتظامی کارروائی کے ساتھ ساتھ ایک علامتی پیغام دینا تھا کہ وادی میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں اور حکومت ہر سطح پر امن و ترقی کی حمایت میں کھڑی ہے۔
حالیہ اجلاس تین دن بعد اُس اپیل کے تناظر میں بھی اہم ہے جو وزیر اعلیٰ نے ہفتہ کو نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل میٹنگ میں کی تھی، جہاں انہوں نے مرکز سے اپیل کی کہ پبلک سیکٹر ادارے کشمیر میں میٹنگز منعقد کریں اور پارلیمانی کمیٹیوں کے اجلاس بھی یہاں بلائے جائیں تاکہ سیاحت کو دوبارہ زندہ کیا جا سکے۔وزیر اعلیٰ کا ماننا ہے کہ ان مربوط کوششوں سے عوام میں خوف کی فضا ختم ہوگی، اعتماد بحال ہوگا اور کشمیر کی سیاحت کو نئی زندگی ملے گی، جو اقتصادی بحالی کا سبب بنے گی۔
پہلگام میں خصوصی کابینہ اجلاس، ملی ٹینٹوں کو دوٹوک پیغام: عمر عبداللہ
