عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/مسائل کا حل میدان جنگ سے نہیں نکلا جا سکتا ہے بلکہ بات چیت اور سفارت کاری ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے کی بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ دہشت گردی انسانیت کی دشمن ہے اور جمہوریت پر یقین رکھنے والی قوتوں کے خلاف دشمنی ہے۔
اپنے کروشین ہم منصب کے ساتھ بات چیت کے بعد اپنے میڈیا بیان میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ دونوں رہنما اس بات پر متفق ہیں ’’دہشت گردی انسانیت کی دشمن ہے اور جمہوریت پر یقین رکھنے والی قوتوں کے خلاف دشمنی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ہم اس بات سے متفق ہیں کہ چاہے یورپ ہو یا ایشیا، مسائل کا حل میدان جنگ سے نہیں نکالا جا سکتا اور بات چیت اور سفارت کاری ہی واحد راستہ ہے۔
ان کے تبصرے مغربی ایشیا میں بڑھتی ہوئی صورتحال کے درمیان سامنے آئے ہیں جب اسرائیل اور ایران کے درمیان فوجی محاذ آرائی میں شدت آتی جا رہی ہے۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کسی بھی ملک کے لیے علاقائی سالمیت اور خودمختاری کا احترام ضروری ہے۔
میٹنگ کے دوران وزیر اعظم مودی نے یہ بھی کہا کہ یہ ایک ’’خوشگوار اتفاق ‘‘ہے کہ انہیں اور پلینکوویچ دونوں کو گزشتہ سال ان کے متعلقہ ممالک کے لوگوں نے تیسری مدت کی خدمت کا موقع دیا تھا۔انہوں نے کہا ’’ اس مینڈیٹ کے ساتھ، ہماری تیسری شرائط میں، ہم نے اپنے دوطرفہ تعلقات کو تین گنا رفتار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ‘‘
مودی نے ایک ایکس پوسٹ میں کہا ’’ میرے دوست، وزیر اعظم اینڈریج پلینکوویچ کے ساتھ زگریب میں نتیجہ خیز بات چیت ہوئی۔ ہماری بات چیت میں بہت سے شعبوں کا احاطہ کیا گیا جس کا مقصد ہندوستان کروشیا بانڈ کو مزید مضبوط بنانا تھا‘‘۔ انہوں نے کہا ’’ ہم دفاع اور سیکورٹی، فارماسیوٹیکل، زراعت، آئی ٹی، قابل تجدید توانائی، ٹیکنالوجی اور بہت کچھ کے شعبوں میں مل کر کام کریں گے۔
سیمی کنڈکٹرز، جہاز سازی، کنیکٹیویٹی اور بہت کچھ جیسے شعبوں میں ہم آہنگی بھی بہت فائدہ مند ہو گی۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق بھارتی وزیر اعظم کے پیغام کو اچھی طرح سمجھ لیا ہے کیونکہ یہ عالمی استحکام کیلئے سب سے بڑا خطرہ ہے۔مودی نے اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اور کروشیا جمہوریت، قانون کی حکمرانی، تکثیریت اور مساوات کی مشترکہ اقدار کے پابند ہیں۔
مسائل کا حل میدان جنگ میں نہیں ، بات چیت اور سفارت کاری آگے بڑھنے کا واحد راستہ :وزیر اعظم مودی
