عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر کی تحقیقاتی ایجنسی ’ایس آئی اے‘ نے تین سال سے مفرور ایک کلیدی ملی ٹینٹ ہینڈلر کو سری نگر کے بَمنہ علاقے سے گرفتار کیا ہے۔ایس آئی اے ترجمان کے مطابق گرفتار شخص کی شناخت بشارت علی ولد محمد صدیق ساکن کرناہ، کپواڑہ کے طور پر ہوئی ہے۔ ملزم کے خلاف ایس آئی اے کشمیر کے کیس ایف آئی آر نمبر 19/2022 میں گزشتہ تین برسوں سے گرفتاری کے وارنٹ جاری تھے۔ ایک خصوصی ٹیم نے طویل اور مربوط کوششوں کے بعد اسے آج بَمنہ میں گرفتار کیا۔
ایس آئی اے کے مطابق، مذکورہ کیس پاکستان کی پشت پناہی والے لشکر طیبہ کے منظم نیٹ ورک سے متعلق ہے جو کرناہ سیکٹر کے راستے منشیات اور اسلحہ اسمگل کرنے میں ملوث تھا۔ ان غیر قانونی سرگرمیوں سے حاصل ہونے والی رقم کو جموں و کشمیر میں ملی ٹینسی کی مالی معاونت کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔ترجمان نے بتایا کہ بشارت علی اس کیس میں گرفتار ہونے والا چوتھا اشتہاری مجرم ہے، اور اس کی گرفتاری کے بعد امکان ہے کہ مزید روابط اور مالی نیٹ ورک کی گتھیاں سلجھائی جا سکیں گی۔
ایس آئی اے کشمیر نے رواں برس کے دوران نشیلی اشیاء کے ذریعے دہشت گردی کی فنڈنگ کے خلاف متعدد کامیاب آپریشنز انجام دیے ہیں، جن میں کئی اہم ملی ٹینٹ معاونین اور اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ایجنسی کا بنیادی ہدف نارکو-ٹیرر ازم کے پورے ڈھانچے کو تباہ کرنا اور اس کے مالی وسائل کو ختم کرنا ہے تاکہ ریاست میں امن و استحکام کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔
ایس آئی اے کشمیر کی بڑی کارروائی، تین سال سے مفرور لشکر طیبہ کا نارکو ٹیرر ہینڈلرگرفتار