عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں // چیف جوڈیشل مجسٹریٹ (سی جے ایم) جموں، انجم آرا نے سب انسپکٹر (ایس آئی) بھرتی گھوٹالہ میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) کرنیل سنگھ سمیت کل 24 افراد کے خلاف الزامات عائد کیے ہیں۔
عدالت نے اشوک کمار، اشونی کمار، جیسونیا شرما، کیول کرشن، رمن شرما، امیت کمار شرما، راکیش کمار، سنیل شرما، سریش کمار شرما، جگدیش لال، کشمیر سنگھ، اتل کمار، ترسیم لال، یتن یادو عرف نیتو عرف گروجی عرف رامو سر، وکاس شرما، انیل کمار، اشوک عرف اشوک پنڈت عرف گورو پنڈت، پون کمار، آشیش یادو عرف مونو، بجندر سنگھ، سریندر کمار، سریندر سنگھ عرف کمانڈو اور پردیپ کمار کٹیار کے خلاف بھی الزامات عائد کیے ہیں۔
استغاثہ کے مقدمے کے مطابق، ایک خط کے ذریعے، ڈپٹی سکریٹری ڈاکٹر محمد عثمان خان نے حکومت جموں و کشمیر کے فیصلے سے آگاہ کیا کہ سی بی آئی کی طرف سے تحقیقات میں جموں و کشمیر سروسز سلیکشن بورڈ (JKSSB) کے ذریعے حکومت کی طرف سے تشکیل دی گئی انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر کرائے گئے جموں و کشمیر پولیس سب انسپکٹرز کے عہدوں کے تحریری امتحان میں بے ضابطگیوں کے الزامات سچ پائے گئے ہیں۔
تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ پہلی بار امتحان JKSSB نے لیا تھا، جس میں امتحان کی تاریخ ابتدائی طور پر 21 اکتوبر 2021 مقرر کی گئی تھی۔ بعد میں اسامیوں کی تعداد 800 سے بڑھا کر 1200 کر دی گئی، جس کے نتیجے میں امتحان 27 مارچ 2022کو منعقد کیا گیا، تاہم، نتائج کو بعد میں حکومت جموں و کشمیر نے 8 جولائی 2022 کو منسوخ کر دیا، جس کے نتیجے میں سی بی آئی کی تحقیقات شروع ہوئیں۔ سی بی آئی کے سرکاری وکیل وجے ڈوگرہ اور ملزمان کی نمائندگی کرنے والے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد سی جے ایم جموں انجم آرا نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ابتدائی طور پر الزامات کو قائم کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ملزمان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 120-بی (مجرمانہ سازش)، 420 (دھوکہ دہی)، 201 (ثبوت کو ختم کرنے)، 411 (بے ایمانی سے چوری کی جائیداد حاصل کرنا)، 408 (مجرمانہ اعتماد کی خلاف ورزی) اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔