عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/بارڈر سیکورٹی فورس نے منگل کو کہا ہے کہ اس نے 8 سے 10 مئی کے دوران لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور بین الاقوامی سرحد (آئی بی) پر پاکستان کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ، ڈرون حملوں اور دراندازی کی کوششوں کا بھرپور جواب دیا اور سرحد پار دہشت گرد لانچ پیڈز کو نشانہ بنایا۔
بی ایس ایف کے آئی جی جموں، ششک آنند نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اطلاعات کے مطابق دہشت گرد اپنے کیمپوں میں واپس جا رہے ہیں اور سرحد پار سے دراندازی کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز آئی بی اور ایل او سی پر چوکنا رہیں گی اور جموں و کشمیر میں امن کو خراب کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا۔
آئی جی آنند نے مزید کہا کہ پاکستان نے 9 مئی کو اکھنور سیکٹر کے قریب بلا اشتعال فائرنگ کی۔ 9 اور 10 مئی کے دوران اکھنور سرحدی پٹی پر شدید فائرنگ کی گئی، جس کا بی ایس ایف نے جواب دیتے ہوئے لونی دہشت گرد لانچ پیڈ کو نشانہ بنایا۔
آپریشن سندور کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین اہلکاروں کو جموں و کشمیر میں اگلے مورچوں پر تعینات کیا گیا اور انہوں نے آپریشن میں برابر کا کردار ادا کیا۔ اسسٹنٹ کمانڈنٹ نیہا بھنڈاری نے ایک ایسے ہی پوسٹ کی کمان سنبھالی، جب کہ کانسٹیبلز منجیت کور، ملکت کور، جوتی، سمپا، سواپنا اور دیگر سرحد پر تعینات تھیں۔
انہوں نے یہ بھی تصدیق کی کہ بی ایس ایف کے سب انسپکٹر محمد امتیاز، کانسٹیبل دیپک کمار اور بھارتی فوج کے نائیک سنیل کمار ڈرون حملے میںاپنی جان کی بازی لگا گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ دو بی ایس ایف پوسٹوں کو مہلوک اہلکاروں کے نام پر رکھا جائے گا اور ایک پوسٹ کا نام’سندور‘ہوگا۔
بی ایس ایف کے ڈی آئی جی آر ایس پورہ سیکٹر، چتر پال نے کہا کہ 9 مئی کو پاکستان نے فلیٹ ٹراجیکٹری ہتھیاروں اور مارٹرز کا استعمال کرتے ہوئے بی ایس ایف کی متعدد چوکیوں اور سرحد کے قریب واقع دیہاتی علاقہ عبدالیاں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف نے بھرپور اور مؤثر جواب دیا۔
جب براہ راست فائرنگ کی شدت کم ہوئی تو پاکستان نے علاقے میں ڈرون سرگرمی بڑھا دی۔ اس کے جواب میں، بی ایس ایف نے سرحد پار واقع مَست پور دہشت گرد لانچ پیڈ کو نشانہ بنایا اور تباہ کیا، جو دہشت گردوں کی نقل و حرکت اور حملوں میں سہولت فراہم کر رہا تھا۔
بی ایس ایف کے ڈی آئی جی سندربنی سیکٹر، ورندر دتہ نے کہا کہ 8 مئی کو انٹیلی جنس اطلاعات میں پاکستان کے لونی لانچ پیڈ پر تقریباً 18 سے 20 دہشت گردوں کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔انھوں نے کہا کہ اس اطلاع پر فوری کارروائی کرتے ہوئے، بی ایس ایف نے اس مقام پر ایک ٹارگٹڈ حملہ کیا، جس میں بھاری جانی نقصان ہوا اور دہشت گردوں کی بھارت میں دراندازی کی منصوبہ بندی متاثر ہوئی۔
بی ایس ایف کے ڈی آئی جی ایس ایس منڈ نے بتایا کہ 8 مئی کو نگرانی کے نظام نے تقریباً 40 سے 50 افراد کی سرحد کے قریب نقل و حرکت کا پتہ لگایا۔ دراندازی کی ممکنہ کوشش کا اندازہ لگاتے ہوئے، بی ایس ایف یونٹس نے علاقے میں پیشگی حملے شروع کیے۔ اس کے جواب میں پاکستان نے بی ایس ایف کی سرحدی چوکیوں پر فائرنگ شروع کی۔انہوں نے کہا کہ بی ایس ایف نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی، اور ان کے مطابق، اس کارروائی سے دہشت گرد گروپ، ان کے مقامی حامیوں، پاکستانی رینجرز اور لانچ پیڈ کے قریب موجود افسران کو شدید نقصان پہنچا۔