عظمیٰ ویب ڈیسک
سانبہ// وزیرِ اعظم نریندر مودی کے جموں و کشمیر دورے سے قبل بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) اور جموں و کشمیر پولیس نے ہفتہ کو ضلع سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے قریب کسی بھی ممکنہ سرنگ کا پتہ لگانے کیلئے تلاشی کاروائی شروع کی۔
پچھلی دہائیوں میں، سرحد پار سے لگ بھگ ایک درجن سرنگیں جو دہشت گردوں، ہتھیاروں اور منشیات کو سرحد پار سے اِ س طرف دھکیلنے کیلئے استعمال ہوتی تھیں، کو سیکورٹی فورسز نے سانبہ، کٹھوعہ اور جموں اضلاع میں پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر بے نقاب کیا تھا۔
پولیس نے حال ہی میں “ملک دشمن عناصر” کے ذریعے استعمال کی جانے والی ایسی سرنگوں کا پتہ لگانے میں مدد کرنے والے افراد کو 5 لاکھ روپے کا نقد انعام دینے کا اعلان بھی کیا تھا۔
مودی 20 فروری کو 3 ہزار 161 کروڑ روپے کے 209 پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کیلئے جموں کا دورہ کر رہے ہیں۔ وہ جموں کے قلب میں مولانا آزاد سٹیڈیم میں ایک جلسہ عام سے بھی خطاب کریں گے۔
مودی کے دورے کے پیش نظر سخت حفاظتی انتظامات کے ایک حصے کے طور پر، بی ایس ایف اور پولیس نے سانبہ ضلع کے رام گڑھ سیکٹر میں مشترکہ طور پر دو گھنٹے طویل تلاشی آپریشن کیا۔
انہوں نے بتایا کہ آپریشن صبح 9 بج کر 45 کے قریب شروع ہوا اور تلاشی ٹیموں کو زمین پر کوئی بھی مشکوک چیز نہیں ملی۔
عہدیداروں نے کہا کہ بین الاقوامی سرحد کی حفاظت کرنے والے بی ایس ایف کے دستوں اور سرحدی چوکیوں پر نظر رکھنے والے پولیس اہلکاروں کو خاص طور پر پاکستان رینجرز کی طرف سے جنگ بندی کی حالیہ خلاف ورزی کے بعد زیادہ سے زیادہ چوکس رکھا گیا ہے، اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ سرحد پار سے کسی بھی مشتبہ نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھیں۔
حکام نے بتایا کہ بین الاقوامی سرحد کے قریب سرحدی علاقوں کے علاوہ، لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور اندرونی علاقوں کے ساتھ ساتھ سیکورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے تاکہ دہشت گردوں کی طرف سے حملہ کرنے کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنایا جا سکے۔
قبل ازیں، بدھ کی شام، پاکستان رینجرز نے آر ایس پورہ سیکٹر میں آئی بی کے ساتھ مکوال میں بی ایس ایف کی چوکی پر فائرنگ کرکے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی، جس کے بعد بھارتی سرحدی محافظوں نے جوابی کارروائی کی۔
سرحد پار سے فائرنگ کا سلسلہ 25 منٹ تک جاری رہا اور بعد میں بی ایس ایف نے بلا اشتعال فائرنگ پر اپنے ہم منصبوں کے ساتھ سخت احتجاج درج کرایا۔
ایل او سی کی حفاظت کرنے والے فوجی دستوں نے بھی گزشتہ چھ دنوں میں پونچھ ضلع کے مختلف سیکٹروں میں تین بار پاکستانی ڈرون کو نشانہ بنایا۔