عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// وادی میں 7 مارچ کو وزیر اعظم نریندر مودی کے استقبال کی تیاریوں کے دوران پورے کشمیر میں سیکورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں اور اتوار کو سیکورٹی کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
دفعہ 370 کو 5 اگست 2019 کو منسوخ کیے جانے کے بعد وزیرِ اعظم مودی کا وادی کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔ آخری بار انہوں نے فروری 2019 میں وادی کا دورہ کیا تھا۔
وزیرِ اعظم نریندر مودی 7 مارچ کو وادی میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا افتتاح/ سنگ بنیاد رکھنے والے ہیں۔
وہ سرینگر شہر کے بخشی سٹیڈیم میں اپنے تقریباً دو گھنٹے طویل پروگرام کے دوران مرکزی پروگراموں کے کچھ مقامی استفادہ کنندگان سے بات چیت کریں گے۔ وہ بخشی سٹیڈیم میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے بھی خطاب کریں گے۔
سرینگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچنے کے بعد، وزیرِ اعظم مودی ایک ہیلی کاپٹر میں فوج کے 15 کور کے بادامی باغ چھاونی کے ہیڈکوارٹر جائیں گے۔
وہ کور ہیڈ کوارٹر کے اندر موجود شہداءکی یادگارپر پھول چڑھائیں گے۔
اس کے بعد وزیر اعظم بادامی باغ چھاونی سے ایک قافلے میں بخشی سٹیڈیم جائیں گے، جو وادی میں ان کے مرکزی پروگرام کا مقام ہے۔
وی وی آئی پی کا دورہ پُرامن طریقے سے منعقد ہونے اور لوگوں کو پنڈال تک پہنچنے میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے اس بات کو یقینی بنانے کیلئے 3 درجاتی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
بخشی سٹیڈیم کے آس پاس کی تمام اونچی عمارتوں کو سیکیورٹی فورسز نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے جبکہ ڈرون سٹیڈیم کے آس پاس کے علاقوں کی فضائی نگرانی کریں گے۔
سرینگر شہر میں متعدد مقامات پر عارضی چیک پوسٹیں قائم کی گئی ہیں اور شہر میں داخلی اور خارجی راستوں پر پہرے لگائے جا رہے ہیں تاکہ ملک دشمن عناصر کو شہر کے اندر امن کو خراب کرنے سے روکا جا سکے۔
سٹیڈیم میں حکام اور عام لوگوں کے داخلے کو انتہائی منظم کیا جائے گا تاکہ سٹیڈیم کے اندر وزیر اعظم اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
بی جے پی لیڈروں کو توقع ہے کہ وادی کے مختلف حصوں سے بڑی تعداد میں لوگ 7 مارچ کو بخشی سٹیڈیم میں ہونے والے عوامی اجتماع میں شامل ہوں گے۔
وزیر اعظم کی سیکورٹی کو کنٹرول کرنے والے سٹینڈنگ آپریٹنگ طریقہ کار (SoP) کے مطابق، وزیرِ اعظم نریندر مودی کے دورے کے دوران فول پروف سیکورٹی کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری مشقیں درست طریقے سے کی جا رہی ہیں۔