عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پہلگام کے بیسرن میدان میں سیاحوں پر ہونے والے حملے کے بعد جموں و کشمیر بھر میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے، جبکہ دہلی کو بھی ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ یہ حملہ منگل کو دوپہر 2:30 بجے کے قریب اس وقت ہوا جب فوجی وردیوں میں ملبوس ملی ٹینٹوں کے ایک گروپ نے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے پہاڑی علاقے بیسرنمیں سیاحوں پر فائرنگ کر دی۔
ذرائع کے مطابق حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر غیر مقامی افراد شامل ہیں جو ایک بڑے سیاحتی گروپ کے ساتھ وادی آئے تھے۔ایک اعلیٰ سرکاری عہدیداربتایا کہ علاقے میں حملہ آوروں کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ اورکارڈن آپریشن شروع کیا گیا ہے۔
وادی بھر میں اہم شاہراہوں اور داخلی راستوں پر چیک پوسٹس بڑھا دی گئی ہیں، اور نگرانی کو شہری مراکز کے ساتھ ساتھ دیہی علاقوں اور پہاڑی علاقوں میں بھی مزید سخت کر دیا گیا ہے۔پہلگام میں سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے سینئر پولیس اور نیم فوجی افسران کو تعینات کر دیا گیا ہے۔دوسری جانب، دہلی کے ایک سینئر سرکاری افسر نے بتایا کہ قومی تحقیقات ایجنسی اس کیس کی تحقیقات کل سے سنبھالنے والی ہے، اور اس مقصد کے لیے ٹیم کل علاقے میں پہنچے گی۔
ادھر اُدھمپور ضلع میں بھی سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ جکھینی چوک، جو ایک اہم داخلی راستہ ہے، پر اضافی چیکنگ پوائنٹس قائم کیے گئے ہیں اور گاڑیوں کی سخت تلاشی لی جا رہی ہے۔ایک سینئر سیکورٹی اہلکار نے بتایا کہ وادی کشمیر کے شمال سے جنوب تک سیکورٹی اقدامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں، جن میں ڈرون نگرانی اور اضافی فورسز کی تعیناتی بھی شامل ہے۔
ادھر سرکاری ذرائع نے بتایا کہ دہلی اور ملک کے دیگر بڑے شہروں میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ سیکورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ چوکس رہیں، گشت میں اضافہ کریں اور عوامی مقامات، ٹرانسپورٹ مراکز اور سیاحتی مقامات کی کڑی نگرانی کریں تاکہ پہلگام حملے کے بعد کسی بھی ممکنہ واقعے کو روکا جا سکے۔
پہلگام حملے کے بعد جموں و کشمیر بھر میں سیکورٹی سخت، دہلی میں ہائی الرٹ جاری،تحقیقات این آئی اے کے حوالے
