عظمیٰ ویب ڈیسک
ریاسی// فوج نے پیر کی صبح ریاسی میں شیو کھوڑی سے آنے والی ایک بس پر مشتبہ ملی ٹینٹوں کے حملے کے بعد تلاشی مہم شروع کی گئی ہے۔ حملے میں نو افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) بھی ریاسی پہنچ گئی ہے اور جائے حادثہ اور اس کے آس پاس گھنے جنگلاتی علاقوں میں تلاشی مہم میں ڈرون کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
ریاسی ضلع کمشنر ویشیش پال مہاجن نے اتوار کی رات اس بات کی تصدیق کی کہ ملی ٹینٹ حملے میں کم از کم 9 لوگ مارے گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 33 دیگر زخمی بھی ہوئے۔
حکام کے مطابق، شیو کھوڑی شرائن سے کٹرا جانے والی بس کو شام تقریباً 6 بج کر 10 منٹ پرملی ٹینٹوں نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ راجوری ضلع کی سرحد سے متصل ریاسی ضلع کے پونی علاقے میں پہنچی۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ریاسی، موہتا شرما نے کہا، “دہشت گردوں نے فائرنگ کی، جس سے ڈرائیور کا کنٹرول ختم ہوگیا اور بس کھائی میں گر گئی”۔
ایس ایس پی نے مزید کہا کہ امدادی کارروائیاں مکمل ہیں اور زخمیوں کو نارائنا اور ریاسی ضلع ہسپتالوں میں لے جایا گیا ہے۔ مسافروں کی شناخت کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق، ان کا تعلق اتر پردیش سے ہے۔
جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے اس حملے کی مذمت کی اور اس کے پیچھے والوں کے خلاف کارروائی کا یقین دلایا۔ اُنہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا، “میں ریاسی میں ایک بس پر بزدلانہ دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ ہلاک شہریوں کے لواحقین سے میری تعزیت۔ ہماری سیکورٹی فورسز اور جموں و کشمیر پولیس نے دہشت گردوں کو تلاش کرنے کے لیے ایک مشترکہ آپریشن شروع کیا ہے”۔
اُنہوں نے مزید کہا، “وزیراعظم نریندر مودی جی نے صورتحال کا جائزہ لیا اور مجھ سے صورتحال پر مسلسل نظر رکھنے کو کہا۔ اس گھناونے فعل کے پیچھے تمام افراد کو جلد سزا دی جائے گی۔ وزیر اعظم نے یہ بھی ہدایت دی ہے کہ تمام زخمیوں کو بہترین ممکنہ طبی دیکھ بھال اور مدد فراہم کی جائے”۔