عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/ جموں و کشمیر کے سرحدی ضلع سانبہ میں جمعے کی شب دو پاکستانی ڈرونز کو سرحد پار سے داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا، جس کے بعد بارڈر سیکیورٹی فورس اور پولیس نے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ دیر رات تقریباً دس بجے کے قریب مقامی لوگوں اور تعینات اہلکاروں نے آسمان میں دو مشکوک ڈرونز کو سرحد کے نزدیک منڈلاتے دیکھا، جس کے فوراً بعد سیکیورٹی فورسز کو الرٹ کر دیا گیا۔
بی ایس ایف حکام نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ فورسز نے علاقہ گھیر کر تلاشی کارروائی شروع کر دی ہے تاکہ یہ یقین دہانی کی جا سکے کہ کسی قسم کا اسلحہ، بارود یا منشیات سرحد کے اس پار گرایا نہ گیا ہو۔
پولیس ذرائع نے بتایا ، ’ڈرونز کی موجودگی کی اطلاع ملنے کے فوراً بعد رات بھر سیکیورٹی فورسز نے مشترکہ آپریشن شروع کیا۔ ہفتے کی صبح بی ایس ایف اور پولیس کی مشترکہ ٹیموں نے پورے علاقے میں گشت اور گراؤنڈ سرچ کو مزید تیز کر دیا ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ابتدائی جانچ کے مطابق دونوں ڈرونز کچھ دیر تک بھارتی حدود کے اوپر منڈلاتے رہے، جس کے بعد واپس پاکستانی علاقے کی طرف چلے گئے۔ تاہم، کسی بھی ممکنہ ڈراپ یا اسمگلنگ کی کوشش کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔
ذرائع کے مطابق، بی ایس ایف نے چلیاری اور چملیال کے درمیان کے تمام حساس مقامات پر نگرانی بڑھا دی ہے اور نائٹ وژن آلات، ڈرون ڈیٹیکشن سسٹمز اور سرچ لائٹس کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ فورسز کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور مقامی دیہات کے لوگوں سے بھی کہا گیا ہے کہ اگر وہ کسی مشکوک چیز یا پیکٹ کو دیکھیں تو فوراً قریبی پولیس اسٹیشن یا بی ایس ایف کیمپ کو اطلاع دیں۔
واضح رہے کہ پچھلے کچھ مہینوں میں جموں، کٹھوعہ، اور سانبہ کے سرحدی علاقوں میں پاکستانی ڈرونز کی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ڈرون انٹری کی یہ کوششیں پاکستان کے جانب سے دہشت گردوں کو دوبارہ متحرک کرنے اور اسمگلنگ نیٹ ورک کو فعال رکھنے کی ایک حکمتِ عملی کا حصہ ہیں، لیکن بھارتی فورسز نے سرحدی نگرانی کے نظام کو مزید مضبوط بنا دیا ہے۔
سانبہ میں بین الاقوامی سرحد کے نزدیک دو پاکستانی ڈرونز کی نقل وحرکت، سرچ آپریشن شروع
