عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/ جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع کے جنگلاتی علاقوں میں درانداز ملی ٹینٹوں کے ایک گروہ کا سراغ لگانے کے لیے بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن آج مسلسل چوتھے دن بھی جاری ہےـ
منگل کے روز ایک مقامی خاتون نے پولیس کو اطلاع دی کہ دو افراد، جو فوجی وردی میں ملبوس تھے، ڈنگ امب علاقے میں کھانے کے دوران اس سے پانی مانگنے آئے۔ اس اطلاع کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا۔
درشنا دیوی نے بتایا، انہوں نے پانی لیا اور قریبی جنگل کی طرف چلے گئے۔
حکام کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے جموں-پٹھانکوٹ نیشنل ہائی وے کے سانبہ-کٹھوعہ سیکشن پر حفاظتی اقدامات مزید سخت کر دیے ہیں، جبکہ سرحدی سڑکوں پر بھی نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔
یہ تلاشی آپریشن مختلف علاقوں میں بیک وقت جاری ہے، جو سنیال سے ڈنگ امب اور اس سے آگے کئی کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔ اس آپریشن میں فوج، این ایس جی، بی ایس ایف، پولیس، اسپیشل آپریشن گروپ، اور سی آر پی ایف شامل ہیں، جو جدید تکنیکی اور نگرانی کے آلات سے لیس ہیں۔ اس کے علاوہ، ہیلی کاپٹر، یو اے ویز، ڈرونز، بلٹ پروف گاڑیاں اور کھوجی کتے بھی آپریشن میں شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی ایجنسیوں نے مختلف علاقوں میں کئی افراد سے پوچھ گچھ کی ہے اور تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔
منگل کے روز تلاشی آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کو دو دستی بم برآمد ہوئے۔ سنیال کے جنگلات میں بڑی مقدار میں گولہ بارود اور دیگر اشیاء کے ساتھ ملنے والے ٹریک سوٹ ان ٹریک سوٹس سے ملتے جلتے تھے، جو گزشتہ سال جون اور اگست میں اسرکے جنگلات اور ڈوڈہ میں مارے گئے چار جیشِ محمد کے ملی ٹینٹوں نے پہنے ہوئے تھے۔
علاقے کے مقامی لوگ بھی سیکیورٹی فورسز کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں اور دیگر علاقوں کے عوام سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ چوکنا رہیں اور کسی بھی مشتبہ نقل و حرکت کی اطلاع فوراً دیں۔
یہ آپریشن ڈائریکٹر جنرل آف پولیس نلن پربھات کی سربراہی میں اتوار کی شام ہیرانگر سیکٹر میں اس وقت شروع کیا گیا تھا جب سیکیورٹی فورسز اور ایک نرسری میں چھپے ملی ٹینٹوں کے درمیان جھڑپ ہوئی تھی۔
حکام کے مطابق، پولیس کے اسپیشل آپریشنز گروپ نے خفیہ اطلاعات ملنے پر سنیال گاؤں کی ایک نرسری میں چھپے ملی ٹینٹوں کے خلاف کارروائی کی۔ یہ گاؤں بین الاقوامی سرحد سے تقریباً پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
چھپے ہوئے ملی ٹینٹوں نے پولیس ٹیم پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں آدھے گھنٹے سے زیادہ دیر تک شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ فوراً مزید سیکیورٹی فورسز کو طلب کر کے ملی ٹینٹوں کی تلاش کا کام شروع کیا گیا، جن کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ ہفتے کے روز یا تو کسی نالے کے راستے یا ایک نئی سرنگ کے ذریعے دراندازی کر کے آئے تھے۔
ابتدائی جھڑپ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، لیکن علاقے کو رات بھر سخت سیکیورٹی میں رکھا گیا، اور پھر علی الصبح فورسز نے دوبارہ کارروائی شروع کی۔
اگرچہ اب تک ملی ٹینٹوں کے ساتھ مزید کوئی جھڑپ نہیں ہوئی، لیکن پیر کے روز سرچ ٹیموں کو چار بھرے ہوئے ایم4 کاربائن میگزین، دو دستی بم، ایک بلٹ پروف جیکٹ، سلیپنگ بیگ، ٹریک سوٹ اور کھانے کے کئی پیکٹ ملے ہیں۔