عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/وزیر تعلیم سکینہ ایتو نے بدھ کے روز کہا کہ موسم کی پیش گوئی اور والدین کی آراء کو مدنظر رکھتے ہوئے گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد اسکول کے اوقات کار میں تبدیلی کے فیصلے پر نظر ثانی کی جا سکتی ہے۔بارہمولہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سکینہ ایتو نےاس بات کا اعتراف کیا کہ اس فیصلے سے کچھ مشکلات ضرور پیدا ہوئیں، تاہم انہوں نے اسے شدید گرمی کے تناظر میں ایک ضروری قدم قرار دیا۔
انہوں نے کہا،ہم شکر گزار ہیں کہ بارش کے لیے طویل عرصے سے دعائیں کی جا رہی تھیں۔ گرمی کی شدت ایک ایسے مرحلے پر پہنچ گئی تھی جو شاید کشمیر میں شاذ و نادر ہی دیکھی گئی ہو۔ خوش قسمتی سے اب موسم میں کافی بہتری آئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ طلباء کو گرمی سے بچانے اور تعلیمی سال کے تسلسل کو برقرار رکھنے کے لیے صبح کے اوقات میں اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ ہماری نیت یہی تھی کہ بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو۔ چونکہ تعلیمی سیشن میں پہلے ہی تبدیلی ہو چکی ہے، ہم مزید خلل سے بچنا چاہتے تھے۔
سکینہ ایتو نے مزید کہا کہ موسم میں بہتری اور عوامی رائے کے پیش نظر حکومت اسکول ٹائمنگ پر نظرثانی کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا،ہم وہ تمام اقدامات کریں گے جو بچوں کی تعلیم کو بغیر کسی خلل کے اور آرام دہ ماحول میں جاری رکھنے کے لیے ضروری ہوں گے۔
موسم میں بہتری اور عوامی رائے کے پیش نظر اسکولوں کے اوقات کار میں تبدیلی ممکن:سکینہ ایتو
