عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/سپریم کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی پر غور کرتے وقت زمینی حالات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔چیف جسٹس آف انڈیا بی آر گوائی کی سربراہی میں بنچ نے ان درخواستوں کی سماعت کے دوران مشاہدہ کیا کہ حالیہ پہلگام جیسے واقعات نظر انداز نہیں کیے جا سکتے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دئیےکہ ’’پہلگام میں جو ہوا اسے آپ نظر انداز نہیں کر سکتے۔‘‘
سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی نمائندگی کر رہے تھے، نے ایک بار پھر کہا کہ حکومت نے انتخابات کے بعد ریاستی حیثیت بحال کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ اس خطے میں ایک خاص صورتحال موجود ہے۔ انہوں نے اس معاملے پر حکومت سے ہدایات لینے کے لیے آٹھ ہفتے کا وقت مانگا۔یہ معاملہ آئندہ سماعت کے لیے مقرر کیا گیا ہے جب مرکز اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔
جموں کشمیر ریاستی درجے کی بحالی کیلئے زمینی صورتحال کو مدِ نظر رکھنا ضروری : عدالت ِ عظمیٰ
