عظمیٰ ویب ڈیسک
حیدرآباد/مدینہ منورہ کے قریب پیش آئے المناک سڑک حادثہ میں جان بحق ہونے والے عازمین عمرہ کی شناخت کے عمل کو تیز کرنے کے لئے ہندوستانی حکام کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ہندوستان کے قونصل جنرل فہد خان سوری اور عہدیداروں کی ایک ٹیم جدہ سے تقریباً 400 کلو میٹر دور مدینہ پہنچ گئی، جہاں انہوں نے مقامی حکام سے ملاقات کرکے جاں بحق افرادکی شناخت سے متعلق معلومات حاصل کیں۔ چونکہ لاشیں بری طرح جل گئی تھیں اور پہچان ممکن نہیں رہی، اس لیے ڈی این اے ٹسٹ ضروری ہیں۔ ہندوستانی حکام نے شناخت کے عمل کو تیزی سے مکمل کرنے اور تدفین میں مدد فراہم کرنے کے لئے ضروری کارروائی کو فوری طور پر ہم آہنگ کرنا شروع کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق متاثرین کے لواحقین ڈی این اے نمونے فراہم کرنے کے لئے سعودی عرب پہنچ رہے ہیں۔ تمام لاشوں کو مدینہ کے تین بڑے اسپتالوں کے مردہ خانوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
اتوار کی رات پیش آئے اس حادثہ میں 40 سے زائد عمرہ زائرین، جن کا تعلق حیدرآبادسے تھا، جھلس کر جان بحق ہوگئے۔ حیدرآباد کے رہائشی محمد ابوالشعیب واحد زندہ بچنے والے شخص ہیں جو مدینہ کے ایک اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔یہ حادثہ مکہ سے مدینہ جانے والی سڑک پر مفریحہ کے قریب بدر کی سمت اس وقت پیش آیا جب عازمین کو لے جانے والی بس ایک تیل بردار ٹینکر سے ٹکرا گئی۔ تمام متاثرین کا تعلق حیدرآباد سے تھا، جن میں ایک ہی خاندان کے 19 افراد شامل تھے۔یہ 19 افراد میرے ہی رشتہ دار تھے”ملے پلی حیدرآباد کے رہنے والے اور مدینہ کے قریب ہنکیہ میں مقیم محمد مظہر نے بتایا۔انہوں نے کہا کہ لواحقین ڈی این اے ٹسٹ کے لئیتیاری کر رہے ہیں تاکہ لاشوں کی شناخت ہوسکے۔ ہندوستانی قونصلیٹ نے متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لئے کنٹرول روم قائم کر دیا ہے۔ مکہ سے مدینہ جانے والی یہ سڑک روزانہ ہزاروں عازمین کی آمدورفت کا مرکز ہے۔
سعودی عرب حادثہ:جان بحق عازمین عمرہ کی شناخت کے عمل کو تیز کرنے کیلئے ہندوستانی حکام کی کوششیں جاری