عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/نیشنل کانفرنس کے رہنما اور ایم ایل اے حضرت بل، سلمان علی ساگر نے آج اسمبلی میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے ملازمین، عارضی مزدوروں، ایچ ڈی ایف ملازمین، سی آئی سی آپریٹرز، این وائی سی ورکرز اور دیگر عارضی ملازمین کی مستقلی کے مسائل کو زور شور سے اٹھایا۔ اس کے ساتھ ساتھ، انہوں نے بجلی کے بقایاجات پر ایک مرتبہ ایمنسٹی دینے کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے حکومت کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا جس کے تحت ان اہم مسائل کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، تاہم انہوں نے زور دیا کہ متاثرہ ملازمین کو انصاف فراہم کرنے اور بجلی کے بلوں سے پریشان صارفین کو ریلیف دینے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔
سلمان ساگر نے کہا کہ ہزاروں ملازمین مختلف محکموں میں برسوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں لیکن ان کے روزگار کا کوئی تحفظ نہیں اور نہ ہی انہیں وقت پر اجرت دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ملازمین کی طویل خدمات کے باوجود ان کا مستقبل غیر یقینی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کی مستقلی کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ انہیں استحکام اور باعزت روزگار فراہم کیا جا سکے۔
اس کے علاوہ، انہوں نے بجلی کے بقایاجات پر ایک مرتبہ ایمنسٹی دینے پر بھی زور دیا تاکہ صارفین کو دیرینہ بقایاجات، جرمانے اور سود کی معافی دے کر ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
ساگر کا کہنا تھا کمیٹی کی تشکیل ایک مثبت اور خوش آئند قدم ہے، لیکن حکومت کو مزید تاخیر کے بغیر عملی اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ ان ملازمین اور صارفین کو فوری ریلیف کی ضرورت ہے۔انہوں نے یقین دلایا کہ وہ ان مسائل کے منصفانہ حل تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔