عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ حکومت امرناتھ یاتریوں کو تمام ممکنہ سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی اور سیکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ چوکسی اختیار کرتے ہوئے سالانہ یاترا کو بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل کرانے کو یقینی بنائیں یہ بات انہوں نے جمعرات کی شب جموں میں ایک اعلیٰ سطحی سیکیورٹی جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، جس میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور دیگر اعلیٰ سیکیورٹی و سول حکام نے شرکت کی۔
امت شاہ نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر لکھا ’’امرناتھ یاترا کے حوالے سے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ تمام متعلقہ ایجنسیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ چوکسی اختیار کریں اور یاترا کو محفوظ و سہل بنانے میں کوئی کوتاہی نہ کریں۔‘‘امت شاہ نے اس موقع پر کہا کہ یاترا میں شامل تمام عقیدت مندوں کی سلامتی اور سہولت کو اولین ترجیح دی جائے گی اور مرکزی و ریاستی حکومتیں اس سلسلے میں پوری سنجیدگی سے کام کر رہی ہیں۔
دریں اثنا باوثوق ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ وزیر داخلہ امت شاہ کی سربراہی میں تقریباً ڈیڑھ گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں 3 جولائی سے 9 اگست تک جاری رہنے والی امر ناتھ یاترا کے لیے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا۔ امت شاہ نے متعلقہ ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ یاتریوں کے لیے سفر کو محفوظ، سہل اور باوقار بنانے میں کوئی کسر باقی نہ رکھی جائے۔
اجلاس کے دوران 22 اپریل کے دہشت گردانہ حملے کے بعد کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق، امت شاہ نے سیکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ پہلگام حملے میں ملوث دہشت گردوں کا فوری خاتمہ یقینی بنایا جائے اور اونچے پہاڑی علاقوں میں سرچ آپریشنز کو تیز کیا جائے، جہاں حالیہ مہینوں میں متعدد دہشت گردوں کی موجودگی رپورٹ ہوئی ہے، خاص طور پر کٹھوعہ، ادھم پور، ڈوڈہ، کشتواڑ، راجوری اور پونچھ کے پہاڑی علاقوں میں۔
اجلاس میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، مرکزی ہوم سیکریٹری گووند موہن، آرمی چیف جنرل اوپندر دویدی، چیف سیکریٹری اتل ڈولو، پولیس سربراہ نالین پربھات، وزارت داخلہ، فوج، نیم فوجی دستوں، انٹیلی جنس اداروں اور سول انتظامیہ کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
وزیر داخلہ کا یہ دورہ آپریشن سندور کے بعد پہلا دورہ ہے، جو 22 اپریل کو پہلگام میں دہشت گرد حملے کے بعد 7 مئی کو شروع کیا گیا تھا۔ اس دورے میں وہ پونچھ بھی جائیں گے، جہاں وہ پاکستانی شیلنگ سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے اور بی ایس ایف کے اہلکاروں سے خطاب بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ امر ناتھ یاترا کے لیے مرکز نے 581 کمپنیوں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جن میں تقریباً 42 ہزار اہلکار شامل ہوں گے۔ ان میں سے 424 کمپنیاں یو ٹی جموں و کشمیر بھیجی جا رہی ہیں، جبکہ باقی کمپنیوں کو، جن میں آپریشن سندور کے دوران تعینات اہلکار بھی شامل ہیں کو سری نگر اور دیگر حساس علاقوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
یاتریوں کی سلامتی اولین ترجیح، تمام ادارے چوکس رہیں: امت شاہ
