عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// بنگلہ دیش میں جاری مظاہروں کے بیچ پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جمعہ کے روز وزیر خارجہ ایس جے شنکر پر زور دیا کہ وہ مداخلت کرکے بنگلہ دیش میں مقیم ہزاروں کشمیری طلبا کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
یاد رہے کہ بنگلہ دیش میں گزشتہ کئی ہفتوں سے طلبا سرکری نوکریوں میں کوٹے کے مطالبے کو لے کر بر سر احتجاج ہیں اور حالیہ دنوں کے دوران ان احتجاجوں نے شدت اختیار کی ہے۔ پُر تشدد مظاہروں کے دوران اب تک 39 مظاہرین کی موت واقع ہوئی ہے۔
جاری مظاہروں کے درمیان محبوبہ مفتی نے مرکزی حکومت سے اپیل کہ ہے وہ بنگلہ دیش میں طلبا کی محفوظ وطن واپسی کو یقینی بنانے کے لئے فوری اقدام کریں۔انہوں نے ‘ایکس’ پر اپنے ایک پوسٹ میں کہا: ‘بنگلہ دیش میں احتجاج اور ہنگامہ آرائی تیز ہونے کے بیچ میں ڈاکٹر ایس جے شنکر سے گذارش کرتی ہوں کہ وہ فوری مداخلت کرکے وہاں ہزاروں کشمیری طلبا کی حفاظت کو یقینی بنائیں’۔انہوں نے کہا: ‘وہاں انٹرنیٹ خدمات کی معطلی سے ان کے والدین کی پریشانیاں مزید بڑھ گئی ہیں لہذا ان طلبا کی وطن واپسی کے لئے فوری اقدام کرنے کی ضرورت ہے’۔
دریں اثنا جموں وکشمیر سٹوڈنٹس ایسو سی ایشن نے بھی وزیر خارجہ سے بنگلہ دیش میں کشمیری طلبا کی وطن واپسی کے لئے اقدام کرنے کی اپیل کی ہے۔
اس ضمن میں ایسو سی ایشن کی طرف سے وزیر خارجہ کے نام ایک مکتوب میں لکھا گیا ہے: ‘بنگلہ دیش میں ہمارے ملک کے طلبا کا تحفظ اب ایک تشویش کا معاملہ بن گیا ہے، ہزاروں کشمیری طلبا نے ہمارے ساتھ رابطہ کرکے اپنے ذاتی تحفظ کے بارے میں شدید خدشات کا اظہار کیا اور اپنے ہوسٹلوں سے محفوظ مقامات کی طرف منتقلی کا مطالبہ کیا’۔مکتوب میں کہا گیا کہ بنگلہ دیش میں بڑھتے ہوئے تشدد سے ان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔بتادیں کہ ہر سال جموں و کشمیر سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں کی تعداد میں طلبا میڈیکل کورسز میں داخلہ لینے کے لئے بنگلہ دیش جاتے ہیں۔
ادھر وزارت خارجہ نے جمعہ کے روز کہا: ‘بنگلہ دیش میں مقیم ہندوستانی شہریوں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ ڈھاکہ میں ہندوستان کے ہائی کمیشن کی طرف سے جاری ایڈوائزری پر عمل کریں۔