عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر وقار رسول وانی نے بدھ کے روز اسمبلی انتخابات کے انعقاد سے قبل جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کا مطالبہ کیا۔
وانی نے یہاں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا، “بی جے پی نے جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اس کے بجائے انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کو بااختیار بنا کر پورے نظام کو تباہ کر دیا”۔
اُنہوں نے کہا کہ اگر مرکز میں کانگریس کی حکومت بنتی تو جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ ایک ہفتہ کے اندر بحال کر دیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی جانتی ہے کہ وہ آئندہ اسمبلی الیکشن ہارنے والی ہے اور اس سے پہلے انہوں نے منتخب حکومت کے اختیارات کو کم کیا اور لیفٹیننٹ گورنر کو اختیارات سونپ دیے گئے۔
وانی نے مطالبہ کیا کہ بی جے پی پہلے ریاست کا درجہ بحال کرے اور اس کے بعد جموں و کشمیر میں انتخابات کرائے ۔
انہوں نے کہا کہ منتخب حکومت کو ریاست کے لوگوں کی شکایات کے ازالے کے لیے زیادہ طاقتور ہونا چاہیے۔
کانگریس صدر نے کہا، “10 روپے کی منظوری لیفٹیننٹ گورنر سے منتخب حکومت کو نہیں لینی چاہئے”۔
یہ پوچھے جانے پر کہ مرکزی بجٹ میں جموں و کشمیر پولیس کے لیے الگ سے فنڈز مختص کیے گئے ہیں جس کی دیکھ بھال ریاستی انتظامیہ کے بجائے وزارت داخلہ کرے گی، وانی نے کہا ، “اگر مرکزی حکومت کی طرف سے اصلاحات میں کچھ اچھا کیا جا رہا ہے۔ تو پارٹی کو اس بارے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے”۔
انہوں نے الزام لگایا کہ وزارت داخلہ جو کچھ بھی کر رہی ہے اس سے ظاہر ہے کہ ان کا (بی جے پی) سابقہ تاریخی ریاست جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
انہوں نے وزیر داخلہ امت شاہ پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کریں اور اصلاحات منتخب حکومت کو خود کرنے دیں۔
جموں و کشمیر کانگریس صدر نے کہا کہ کانگریس واٹس ایپ نمبر شروع کرے گی جہاں لوگ پارٹی کے منشور میں شامل کسی بھی معاملے پر اپنی شکایات درج کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس کے سینئر لیڈر غلام نبی مونگا کی قیادت میں کانگریس کی ایک ٹیم کشمیر کے تمام اضلاع کا دورہ کرے گی تاکہ پارٹی کے منشور کی تیاری سے قبل لوگوں کے خیالات اور مطالبات جان سکیں۔