نئی دہلی// سینئر کانگریس رہنما اور تجربہ کار سیاستدان کرن سنگھ نے جموں و کشمیر کی فوری طور پر ریاستی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حیثیت خطے کے لیے “ناقابل قبول” اور ہندوستان کے “تاج کی کمی” ہے۔
قومی خبر رساں ادارہ پی ٹی آئی کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں کرن سنگھ، جو تین بار راجیہ سبھا کے رکن اور سابق ریاست کے صدرِ ریاست رہ چکے ہیں، نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ہونے والی تبدیلیوں پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست کو یونین ٹیریٹری میں تبدیل کرنا سابق ریاست کی تنزلی ہے جو ناقابل قبول ہے۔
کرن سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر ہمیشہ سے ہندوستان کا تاج رہا ہے اور اس کی موجودہ حیثیت اسے ہماچل پردیش اور ہریانہ جیسے دیگر ریاستوں سے بھی پیچھے لے گئی ہے۔
ریاستی حیثیت کی بحالی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے واضح طور پر کہا کہ ریاست کی مکمل بحالی ہونی چاہیے اور ہماچل پردیش کی طرز پر مقامی باشندوں کے لیے زمین کی ملکیت کے قوانین نافذ کیے جانے چاہئیں۔
انہوں نے دفعہ 370 کی منسوخی کے کچھ مثبت پہلوؤں کو بھی تسلیم کیا، اُنہوں نے خواتین کے جائیداد کے حقوق کی بحالی اور پاکستان سے ہجرت کرنے والوں کو ووٹ کا حق ملنے کا زکر کیا۔
تاہم، انہوں نے جموں و کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی اور مقامی باشندوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مخصوص قوانین کے نفاذ پر زور دیا۔
یاد رہے کہ 5 اگست 2019 کو مرکز نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کرتے ہوئے جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت سے محروم کرکے اسے دو یونین ٹیریٹریز میں تقسیم کر دیا تھا۔
دسمبر 2023 میں سپریم کورٹ نے مرکز کے اس فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ریاستی حیثیت کی فوری بحالی کی اہمیت پر زور دیا تھا۔
کرن سنگھ نے اپنے انٹرویو میں عبداللہ خاندان سے اپنے تعلقات پر بھی روشنی ڈالی اور شیخ عبداللہ کو ایک غیر معمولی کشمیری رہنما قرار دیا، جنہوں نے خطے کی سیاسی سمت پر گہرا اثر ڈالا۔
انہوں نے نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے انہیں 12 سالہ وقفے کے بعد سیاست میں واپس لایا اور راجیہ سبھا کے انتخابات میں ان کی حمایت کی۔
کرن سنگھ نے عمر عبداللہ کو ایک متوازن سیاستدان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس سیاسی مستقبل میں آگے بڑھنے کی صلاحیت ہے اور امید ظاہر کی کہ وہ اپنے دوسرے موقع سے فائدہ اٹھائیں گے۔
جموں و کشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی ناگزیر، یوٹی کا درجہ بھارت کے تاج کی توہین: کرن سنگھ
