عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/مرکزی وزیر تعلیم دھرمندر پردھان نے ہفتے کے روز کہا کہ کشمیر جیسے حساس مسئلے کا حل تشدد میں نہیں بلکہ تعلیم اور شعور میں مضمر ہے انہوں نے زور دے کر کہا کہ کشمیر ایک تعلیم یافتہ معاشرہ ہے اور اس کے مسائل کا حل بندوق یا لاٹھی میں نہیں، بلکہ قلم میں ہے مرکزی وزیر آج ’ایس کے آئی سی سی‘ سرینگرمیں منعقدہ نو روزہ چنار بُک فیسٹیول کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔انہوں نے کہا:’کشمیر کے مسئلے کا حل قلم سے نکلے گا، نہ کہ گولی یا لاٹھی سے۔ یہاں کے لوگ تعلیم یافتہ ہیں اور تعلیم ہی ان کی ترقی کا زینہ بن سکتی ہے۔‘
دھرمیندر پردھان نے کہا کہ 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں جمہوری عمل کی بحالی کا عمل تیزی سے جاری ہے۔انہوں نے کہا:’اب بہت سی ایسی چیزیں ہو رہی ہیں جو پہلے کبھی نہیں ہوئیں۔ ایسے کئی قوانین اور فلاحی اسکیمیں جو یہاں نافذ نہیں ہو پاتی تھیں، اب عام لوگوں تک پہنچ رہی ہیں۔‘
مرکزی وزیر نے واضح کیا کہ دفعہ 370 کی منسوخی سے پہلے کئی برسوں تک یہاں مقامی سطح پر انتخابات نہیں ہوئے تھے، اور عوامی نمائندگی کا فقدان تھا۔اب عوامی نمائندگی کا دائرہ نیچے تک بڑھایا جا رہا ہے، پنچایتی سطح سے لے کر ضلعی سطح تک جمہوری نظام کو مضبوط بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں معمول کی صورتحال بحال ہو رہی ہے، سیاحت کا شعبہ ترقی کی راہ پر ہے، اور مقامی کاروباروں کو استحکام مل رہا ہے۔
پردھان نے کہا’جموں و کشمیر میں ترقیاتی نظام آگے بڑھ رہا ہے اور یہ ترقی لوگوں کی خوشحالی کا ذریعہ بنے گی۔‘انہوں نے اعلان کیا کہ جموں و کشمیر میں لائبریری موومنٹ کو فروغ دینے کے لیے نیشنل بُک ٹرسٹ کی مختلف مرکزی اسکیمیں نافذ کی جائیں گی۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ کتابوں کی اہمیت آج بھی باقی ہے، چاہے انٹرنیٹ کا زمانہ ہو، نوجوان نسل کو جوڑنے میں کتابوں کا کردار ناقابلِ فراموش ہے۔انہوں نے اس موقع پر یہ بھی اعلان کیا کہ اگلے سال کے چنار بُک فیسٹیول تک جموں و کشمیر کی مقامی زبانوں میں موجود کتابوں کا ترجمہ ملک کی دیگر زبانوں میں کیا جائے گا۔انہوں نے اس ادبی میلے کو ہر سال باقاعدگی سے منعقد کرنے کے عزم کا اظہار کیا تاکہ مطالعے، ادب اور تعلیم کو فروغ ملے۔
کشمیر کا مسئلہ قلم سے حل ہوگا، بندوق سے نہیں: دھرمندر پردھان
