سری نگر/صوبائی کمشنر کشمیر انشول گرگ نے موجودہ موسمی صورتحال کے پیش نظر لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کرتے ہوئے اس بات کا یقین دلایا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اور بچاؤ کے منصوبے موجود ہیں۔
انہوں نے بدھ کو یہاں نامہ نگاروں کو بتایا: ‘جنوبی کشمیر میں خاص طور پر گذشتہ رات سے زیادہ بارشیں ہوئیں،وسطی کشمیر میں رات بھر بارش ہوئی اور آج صبح بھی بارشیں ہوئیں، جس کی وجہ سے پانی کی سطح بڑھ رہی ہے، سنگم اور رام منشی باغ میں پانی کی سطح بڑھ رہی ہے’۔
ان کا کہنا تھا: ‘ انڈیا میٹرولوجیکل ڈپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) کے مطابق بارش میں دوپہر کے بعد کمی واقع ہوگی اور شام تک مزید راحت مل سکتی ہے’۔
مسٹر گرگ نے کہا کہ محکمہ آبپاشی اور فلڈ کنٹرول نے دودھ گنگا پر ریت کے بیگ لگا دئے ہیں اور یہ کام لگ بھگ مکمل ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا: ‘ ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر ٹیموں نے جنوبی کشمیر کے نشیبی علاقوں سے کئی خاندانوں کو بھی نکالا ہے، ڈی سی سری نگر اور ان کی ٹیم نے ضلع میں ہنگامی منصوبے بھی بنائے ہیں۔ پولیس اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں جگہ جگہ موجود ہیں، ہمارے ایمرجنسی آپریشن سنٹر کام کر رہے ہیں، ہمارے پاور سسٹم چل رہے ہیں، ٹیلی کام سروس ٹھیک ہے’۔
سری نگر میں تیاریوں کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا: ‘جہلم میں پانی کی سطح بڑھ رہی ہے لیکن صورتحال کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے، گزشتہ ہفتے کرسو راج باغ اور پمپوش کالونی میں کچھ مسائل تھے جہاں سیلاب آیا تھا، آج کوئی بڑے پیمانے پر سیلاب نہیں آیا، اگر ضرورت پڑی تو ریسکیو ٹیمیں موجود ہیں اور انہیں فوری طور پر متحرک کر دیا جائے گا، ہماری مجسٹریل ٹیمیں بھی موجود ہیں تاکہ وہ لوگوں کو بروقت آگاہ کر سکیں’۔
رات بھر کی کارروائیوں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈی سی کولگام کی ٹیم گزشتہ رات سے ہی سرگرم ہے،وہاں 9 گاؤں ایسے تھے جہاں ہمیں بچائو کارروائیاں انجام دینا تھیں، تقریباً 25 سو لوگوں کو امدادی پناہ گاہوں میں منتقل کیا گیا، کچھ لوگ اپنے رشتہ داروں کے پاس منتقل ہوئے، ویشو نالہ میں بہاؤ زیادہ تھا’۔
صوبائی کمشنر نے کہا کہ جہاں آئی ایم ڈی نے بہتری کی پیش گوئی کی ہے وہیں انتظامیہ بھی پوری سے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ‘جنوبی کشمیر کے اننت ناگ اور کولگام اضلاع جہاں نشیبی علاقوں میں پانی بھرا ہوا ہے، انخلاء کے پروٹوکول موجود ہیں، اگر پانی کی سطح آئی ایم ڈی کی پیش گوئی کے مطابق آگے بڑھتی ہے اور شام کو کم ہونا شروع ہوتی ہے، تو مجھے لگتا ہے کہ حالات معمول پر آجائیں گے’۔
لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا: ‘سب کو بہت محتاط اور ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے، اور ضلعی انتظامیہ کی طرف سے دی گئی تمام ہدایات پر عمل کرنے کی ضرورت ہے’۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ آبی ذخائر سے دور رہیں۔
یو این آئی ایم افض