عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر// پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر میں حکومت کرنے کیلئے ایک “نرم رویہ” اختیار کر کے دہلی کے ساتھ متوازن تعلقات برقرار رکھنا ناگزیر ہے۔
پی ڈی پی نے اپنے ماہانہ خبرنامہ “سپیک اپ” میں کہا، “جموں و کشمیر پر مؤثر حکومت کرنا دہلی کے ساتھ ایک نازک تعلق کا متقاضی ہے”۔
پارٹی نے مزید کہا کہ مرحوم رہنما مفتی محمد سعید سمجھتے تھے کہ جموں و کشمیر کے وسیع تر مفاد میں غیر روایتی راستے اپنانے ہوں گے۔ پارٹی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے مفاہمانہ رویے کو اپنانے کی اپیل کی۔
پارٹی نے کہا، “بی جے پی کے محدود مقامی اثر و رسوخ کے باوجود، جموں و کشمیر کے حقوق کو حاصل کرنے کے لیے سٹریٹجک رابطے ضروری ہیں۔ حالیہ دنوں میں دو ملازمین کی بے وجہ برطرفی سے سوالات اٹھتے ہیں، خاص طور پر جب ایک مقبول حکومت قائم ہے”۔
پی ڈی پی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابات جیتنا سیاسی سفر کا سب سے آسان حصہ ہوسکتا ہے، لیکن حقیقی چیلنج عوام کی پیچیدہ توقعات اور تنازعات کے درمیان توازن قائم کرنا ہے، جہاں عام زمین کم ہوتی ہے۔
پارٹی نے بے روزگاری، بجلی کی قلت، اور نوجوانوں کے مستقبل کی تشکیل کے حوالے سے اپنی تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا، “بے روزگاری اپنی بلند ترین سطح پر ہے، اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا اہم ہے، لیکن یہ واحد حل نہیں۔ نوجوانوں کو ہنر سازی، اعلیٰ تعلیم کے وظائف، اور مضبوط کیریئر کاؤنسلنگ کے ذریعے مثبت راستے فراہم کیے جانے چاہئیں”۔
بجلی کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے پی ڈی پی نے کہا، “اگر ہمارے اپنے پن بجلی منصوبے طلب پوری کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں، تو حکومت کو گرمیوں اور سردیوں کے موسم میں این ایچ پی سی سے اضافی بجلی خریدنے پر غور کرنا چاہیے”۔
پارٹی نے کہا کہ حکومت کے حالیہ وعدے، جیسے 200 یونٹ مفت بجلی اور غریبوں کے لیے گیس سلنڈر، انتخابی نعرے نہیں بلکہ بہت سے لوگوں کے لیے زندگی کا سہارا ہیں۔
پی ڈی پی نے اسمبلی اجلاس کی واپسی کو جمہوریت کے لیے ایک مثبت قدم قرار دیا۔
انہوں نے کہا، “یہ اجلاس نہ صرف پالیسی پر بحث کے لیے تھا بلکہ اس بات کی علامت تھا کہ اختلاف رائے کا اظہار حراست میں جانے کا مترادف نہیں ہے”۔
پارٹی نے رنگ روڈ منصوبے اور 30 سیٹلائٹ ٹاؤن شپ کے منصوبے پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زمین کا مناسب معاوضہ نہ ملنے اور ٹاؤن شپ میں غیر مقامی لوگوں کو آباد کرنے کے خدشات دور کیے جانے چاہئیں۔
پی ڈی پی نے حکومت سے ان مسائل پر فوری توجہ دینے کی اپیل کی۔