عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگری/ ضلع کولگام، کشمیر میں ایک واقعہ پیش آیا جہاں چند روز قبل گوجر برادری کے تین نوجوان لاپتہ ہوگئے تھے اور اب تک ان میں سے دو کی لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔
اتوار کے روز گوجر برادری کے افراد اور متاثرہ خاندانوں نے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں انہوں نے واقعے کی گہرائی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا اور اسے ایک گہری سازش قرار دیا۔
اس احتجاج کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے، جس میں ایک ڈپٹی ایس پی رینک کے پولیس افسر کو ایک خاتون مظاہرین کو ٹھوکر مارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
جموں و کشمیر کے کئی قانون سازوں نے اس معاملے کو جاری بجٹ اجلاس میں اٹھایا، جبکہ بی جے پی کے سابق صدر رویندر رینہ نے جموں و کشمیر پولیس کے ڈائریکٹر جنرل سے بات کر کے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
رویندر رینہ نے کہاکہ پولیس آفیسر کا خاتون کیساتھ ناروا سلوک انتہائی افسوسناک ہے اور مذکورہ پولیس افسر کیخلاف سخت کارروائی کیا جانی چاہیے