عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے ضلع رام بن اور اس کے نواحی علاقوں میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب شدید ژالہ باری، مٹی کے تودے گرنے اور تیز ہواؤں کی وجہ سے خوفناک صورتحال پیدا ہو گئی۔
اس قدرتی آفت کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ کئی خاندانوں کی رہائشی املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ کے مطابق رام بن میں خراب موسم کے باعث کئی مقامات پر مٹی کے تودے گر آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ مکمل طور پر بند ہے جبکہ تین قیمتی جانوں کے ضیاع کے علاوہ کچھ خاندانوں کی جائیداد کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ مسلسل ضلع مجسٹریٹ رام بن، بصیر الحق چودھری کے ساتھ رابطے میں ہیں اور انتظامیہ کی بروقت کارروائی سے کئی جانیں بچانے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
مرکزی وزیر نے کہا:’ضلعی انتظامیہ نے بروقت اور مؤثر کارروائی کی، جس کے لیے وہ سراہے جانے کے مستحق ہیں۔ ہر ممکن امداد، خواہ مالی ہو یا دیگر، فراہم کی جا رہی ہے۔ ڈپٹی کمشنر کو مطلع کر دیا گیا ہے کہ اگر مزید کسی امداد کی ضرورت ہو تو ایم پی فنڈز سے ذاتی وسائل بھی فراہم کیے جائیں گے۔‘
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ خوف زدہ نہ ہوں اور کہا کہ “ہم سب مل کر اس قدرتی آفت پر قابو پا لیں گے۔”
دوسری جانب، شدید بارشوں کے نتیجے میں ضلع بھر میں سڑکیں بند ہو گئی ہیں اور متعدد علاقوں میں مواصلاتی نظام بھی متاثر ہوا ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمیں سرگرم عمل ہیں، جبکہ قومی شاہراہ کی بحالی کا کام موسم بہتر ہونے کے بعد شروع کیا جائے گا۔
پولیس اور ٹریفک حکام کے مطابق، شاہراہ پر پانچ مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے جس کی وجہ سے ٹریفک مکمل طور پر معطل ہے۔ تاہم تمام مسافروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
رام بن میں قدرتی آفت سے متاثرہ افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کی جارہی ہے:مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ
