جموں// کمشنر ریلوے سیفٹی (ناردرن سرکل) دنیش چند دیشوال نے کشمیر کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے کے لیے تعمیر کی گئی نئی براڈ گیج ریلوے لائن کے آغاز کی منظوری دے دی ہے۔ یہ منظوری کٹرہ-ریاسی سیکشن کی دو روزہ معائنہ کے بعد دی گئی۔
ریلوے حکام کے مطابق، کمشنر نے 7 صفحات پر مشتمل ایک خط کے ذریعے متعلقہ وزارت اور ریلوے حکام کو عوامی اور مال بردار گاڑیوں کی آمدورفت شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔ یہ فیصلہ 7 اور 8 جنوری کو کٹرہ-ریاسی سیکشن کے معائنہ کے بعد کیا گیا، جو اس اہم اور طویل انتظار کے منصوبے کی تکمیل کی علامت ہے۔
کشمیر کو ریل سے جوڑنے کے اس منصوبے پر 1997 میں کام شروع ہوا تھا، تاہم جغرافیائی اور موسمی چیلنجز کے باعث کئی بار تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔
کل 272 کلومیٹر پر مشتمل اس منصوبے میں سے 209 کلومیٹر مختلف مراحل میں مکمل کیا گیا:
قاضی گنڈ-بارہمولہ سیکشن (118 کلومیٹر) اکتوبر 2009 میں مکمل ہوا۔
بانہال-قاضی گنڈ سیکشن (18 کلومیٹر) جون 2013 میں مکمل ہوا۔
ادھم پور-کٹرہ سیکشن (25 کلومیٹر) جولائی 2014 میں مکمل کیا گیا۔
بانہال-سنگلدان سیکشن (48.1 کلومیٹر) فروری 2024 میں مکمل ہوا۔
جون 2024 میں سنگلدان-ریاسی سیکشن (46 کلومیٹر) بھی مکمل کر لیا گیا، جس کے بعد صرف 17 کلومیٹر کا کٹرہ-ریاسی سیکشن باقی رہ گیا تھا، جسے دسمبر 2024 میں مکمل کر لیا گیا۔
حکام کے مطابق، کمشنر نے کٹرہ-بانہال سیکشن کا معائنہ موٹر ٹرالی، پیدل اور 85 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آزمائشی ٹرین چلا کر کیا۔ ٹرائل کے دوران رفتار کو 110 کلومیٹر فی گھنٹہ تک بڑھایا گیا، جسے اس منصوبے کی کامیابی کا اہم باب قرار دیا جا رہا ہے۔
گزشتہ ماہ وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے کٹرہ-ریاسی سیکشن کی تکمیل کا اعلان کرتے ہوئے اسے کشمیر کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے کے خواب کی تعبیر قرار دیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ کٹرہ-بانہال سیکشن پر 4 جنوری کو الیکٹرک ٹرین کا کامیاب ٹرائل کیا گیا، اور پورے منصوبے پر گزشتہ ماہ کے دوران مختلف حصوں میں چھ آزمائشی سفر مکمل کیے گئے ہیں، جن میں انجی کھڈ اور چناب پل جیسے اہم مراحل شامل ہیں۔
ریلوے حکام کے مطابق، عوامی آمدورفت جلد شروع کی جائے گی، جو علاقے میں معاشی ترقی اور رابطے میں انقلابی تبدیلی کا باعث بنے گی۔
کٹرہ-بانہال سیکشن پر ریل چلانے کو ہری جھنڈی کشمیر کا باقی ملک سے ریل رابطہ اب زیادہ دور نہیں، کسی بھی وقت افتتاح ممکن
