راہول گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم

یو این آئی

نئی دہلی// کیرالہ کی وایناڈ لوک سبھا سیٹ سے منتخب ہونے والے کانگریس کے رکن راہل گاندھی کو گجرات کی ایک عدالت نے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں دو سال قید کی سزا سنائے جانے کے ایک دن بعد جمعہ کو پارلیمنٹ سے نااہل قرار دے دیا گیا۔
لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ یہ کارروائی عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعات کے تحت کی گئی ہے۔
سورت کے جوڈیشل مجسٹریٹ ایچ ایچ ورما کی عدالت نے جمعرات کو مسٹر گاندھی کو تعزیرات ہند کی دفعہ 499 اور 500 کے تحت مجرم قرار دیتے ہوئے 2019 میں ان کے مجرمانہ طور پر ہتک آمیز بیان کے حوالے سے درج ایک کیس میں مجرم قرار دیا اور انہیں دو سال قید کی سزا سنائی۔ انہیں سزا کے خلاف اعلیٰ عدالت سے رجوع کرنے کے لیے 30 دن کا وقت دیا گیا ہے۔
یہ مقدمہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے پرنیش مودی نے 2019 کے عام انتخابات کے دوران کرناٹک کے کولار میں ایک انتخابی ریلی کے دوران مسٹر گاندھی کے ایک مخصوص ذات کے خلاف کیے گئے ریمارکس پر دائر کیا تھا۔
بہت سے قانونی ماہرین نے کہا کہ ایسی صورت میں مسٹر راہل گاندھی کی بطور ممبر پارلیمنٹ نااہلیت فوری اور خود بخود موثر ہو جاتی ہے۔ حالانکہ عدالت نے ان کی ضمانت 15000 روپے کے مچلکے پر منظور کر لی ہے۔
کانگریس نے اس کیس کو قانون کی غلط تشریح قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ وہ اس کے خلاف اپیل کرے گی۔ دوسری جانب بھارتیہ جنتا پارٹی نے کہا ہے کہ ملک کا ہر شہری قانون کی نظر میں برابر ہے۔