عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/بھارتیہ جنتا پارٹی کے جموں وکشمیر یونسٹ کے صدر ست شرما نے کہا ہے کہ ڈوڈہ کے رکن اسمبلی پر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) نافذ کرنے کا فیصلہ مکمل طور پر انتظامیہ اور سکیورٹی اداروں کا ہے، جس میں ٹھوس شواہد اور زمینی صورتحال کو مدنظر رکھا گیا ہے۔
سری نگر میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ست شرما نے کہا کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اپنی سیاسی رائے رکھنے میں آزاد ہیں، لیکن اصل حقائق وہی جانتے ہیں جنہوں نے یہ فیصلہ لیا۔ امن و قانون کی صورتحال کو بہتر جانچنے اور اس پر کارروائی کرنے کا اختیار متعلقہ حکام کو ہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی حکومت ہمیشہ امن و امان کے قیام کو اولین ترجیح دیتی ہے اور کسی بھی فرد کو، خواہ وہ عوامی نمائندہ ہی کیوں نہ ہو، قانون کے دائرے سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ یہ کسی سیاسی انتقام کا معاملہ نہیں بلکہ عوامی امن و سکون کے تحفظ کے لیے ناگزیر قدم تھا۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمر عبداللہ محض سیاسی فائدے کے لیے ایسے بیانات دے رہے ہیں۔ انہیں سمجھنا ہوگا کہ صرف بیانات سے امن قائم نہیں ہوتا بلکہ ٹھوس اقدامات ضروری ہیں۔
بی جے پی رہنما نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور امن و امان کی بحالی میں انتظامیہ کا ساتھ دیں۔
معراج ملک پر ’پی ایس اے‘ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر عائد کیا گیا: بی جے پی صدر
