عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر// پاور ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ (پی ڈی ڈی) کے پرنسپل سکریٹری ایچ راجیش پرساد نے کارپوریشنوں کے منیجنگ ڈائریکٹرز اور تمام چیفس کے ساتھ منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران جموں و کشمیر بالخصوص وادی کشمیر میں درجہ حرارت میں کمی کے درمیان بجلی کی فراہمی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
جائزہ کے دوران بتایا گیا کہ خطے میں بجلی کی دستیابی کی بنیاد پر کٹوتی کا شیڈول تیار کیا گیا ہے۔
اس کے مطابق، پرنسپل سکریٹری نے انجینئروں سے کہا کہ وہ شیڈول کی سختی سے پیروی کریں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کسی بھی غیر اعلانیہ بجلی کٹوتی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کسی بھی حالت میں جموں و کشمیر کو بجلی کی اوور ڈرائنگ میں مشغول نہیں ہونا چاہئے، جو نہ صرف بجٹ کے اندر رہنا بلکہ گرڈ ڈسپلن کو برقرار رکھنے اور بجلی کی فراہمی میں غیر ضروری رکاوٹوں کو روکنے کے لئے بھی اہم ہے۔
اس بات پر مزید روشنی ڈالی گئی کہ حالیہ برسوں میں خطے میں بجلی کی فراہمی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کافی انفراسٹرکچر بنایا گیا ہے۔ مزید، جموں و کشمیر نے حکومت ہند کی مختلف سکیموں جیسے کہ آتمانربھر بھارت اور ایل پی ایس رولز کے تحت قرض حاصل کیے ہیں، جس کے تحت برسوں سے جمع ہونے والے پاور جنریٹروں کے تمام بقایا جات کو ختم کر دیا گیا ہے۔ تاہم، سکیموں کے تحت جموں و کشمیر نے حکومت ہند سے وعدہ کیا ہے کہ اس شعبے کی عملداری کو یقینی بنانے کے لیے نقصانات کو کم سے کم کیا جائے گا۔
نقصانات کو کم کرنے کے عزم کے مطابق، پرنسپل سکریٹری نے انجینئروں کو واضح ہدایات جاری کیں کہ وہ سخت نفاذ کے اقدامات کو اپناتے ہوئے بجلی چوری کی لعنت کو ختم کرنے کی پوری کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ جن علاقوں میں لوگ باقاعدگی سے اپنے استعمال کی ادائیگی کر رہے ہیں وہاں بجلی کی فراہمی کو برقرار رکھا جائے جبکہ زیادہ نقصان والے علاقوں میں میٹرنگ اور اے بی کیبلنگ جیسے اقدامات ترجیحی بنیادوں پر کئے جائیں۔
پرنسپل سکریٹری نے گہری تشویش کے ساتھ نوٹ کیا کہ پچھلے سال کے مقابلے اس سال کے دوران وادی میں زیادہ توانائی بھیجنے کے باوجود، محصول کی وصولی میں زیادہ بہتری نہیں آئی ہے۔ اس لیے انہوں نے متعلقہ افسران کو ہدایت فی کہ بلوں کی بروقت تیاری اور صارفین میں تقسیم کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ بجلی کی بندش کو فوری طور پر حل کیا جائے اور خرابیوں کو کم سے کم وقت کے ساتھ دور کیا جائے خاص طور پر خراب شدہ ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمرز (DT) کو کم سے کم وقت میں تبدیل کیا جائے تاکہ لوگوں کو کسی قسم کی تکلیف سے بچا جا سکے۔
آخر میں، پرنسپل سکریٹری نے جموں و کشمیر میں پاور سیکٹر کے استحکام اور ترقی کے تئیں حکومت کے غیر متزلزل عزم کی تصدیق کی۔ ان ہدایات کے متوقع نفاذ سے نہ صرف بجلی کی فراہمی کو بہتر بنایا جا سکے گا بلکہ پاور سیکٹر کی مالی صحت کو بھی تقویت ملے گی، جس سے خطے کے لوگوں کے لیے توانائی کے ایک ذمہ دار انفراسٹرکچر کو یقینی بنایا جا سکے گا۔